سو سے زیادہ طلبا کی گرفتاری اور یونیورسٹی سے اخراج کے باوجود نیو یارک کی کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کی حمایت میں احتجاج جاری ہے۔ احتجاجی طلبا نے یونیورسٹی کیمپس میں خیمے لگا لئے تھے۔ احتجاجی طلبا غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کے ساتھ ساتھ یہ مطالبہ بھی کر رہے ہیں کہ یونیورسٹی اسرائل سے فنڈ حاصل کرنا بند کردے۔ حالات کو بے قابو ہوتا دیکھ کر یونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس کی مدد سے کیمپس سے خیمے ہٹوا دئے۔
اس درمیان سوسے زائد طلبا کو گرفتار کیا گیا۔ جبکہ متدد طلبا کو کیمپس میں احتجاج کرکے ضابطوں کی خلاف ورزی کے الزام میں یونیورسٹی سے نکال دیا گیا۔ جن طلبا کو یونیورسٹی سے خارج کیا گیا ان میں منی سوٹا کی سیاست داں ڈیموکریٹ الہان عمر کی بیٹی بھی شامل ہے۔
غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے کولمبیا یو نیورسٹی میں آئے دن اسرائل مخالف احتجاج ہورہا تھا لیکن گزشتہ تین روز سے فلسطینی حامی طلبا نے کیمپس میں خیمے لگا رکھے تھے۔یونیورسٹی کے کیمپس میں فلسطین کی حمایت میں احتجاج کا معاملہ ایوان نمائندگان میں بھی اٹھا اور کمیٹی کی سماعت میں ریپبلیکن ارکان نے یونیورسٹی صدر نعدمت منوشے شیخ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ مجبور ہو کر نعنت شیخ کو کیمپس خالی کرانے کے لئے نیو یارک پولیس کی مدد لینا پڑی۔کیمپس کو خالی کرانے کے بعد احتجاج میں شامل طلبا کی گرفتاری اور اخراج کا سلسلہ شروع ہوا۔