qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

امروہا میں ‘عالمی جائزہ’ کے ‘صادقین نمبر’ کا اجرا۔

لوگوں نے صرف صادقین کی رباعی گوئی  کو سجھنے اور اسی پر گفتگو کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ شاعری صادقین جیسی ہمہ جہت شخصیت کے کمالات کا ایک معمولی سا جز ہے۔  اصل صادقین تو اپنی مصوری، نقاشی، پینٹنگس اور خطاطی میں پوشیدہ  ہیں لیکن انکے ان کمالات پر برائے نام لکھا اور بولا گیا ہے۔ جو صادقین جیسی باکمال شخصیت کے ساتھ انصاف نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار ماہنامہ ‘عالمی جائزہ’ کے ایڈیٹر اے رحمان نے کیا۔ موقع تھا عالمی جائزہ کے خصوصی ‘صادقین نمبر’ کی رسم اجرا کا۔ امروہا کے آئی این انٹر کالج میں رسم اجرا کی یہ تقریب منعقد کی گئی تھی۔ اے رحمان نے کہا کہ صادقین کے فن خطاطی، مصوری، نقاشی اور پینٹنگز کی باریکیوں کو سمجھنے کی کوشش  نہیں کی گئی ہے جو ان جیسے عظیم فنکار کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔

رسم اجرا کی اس تقریب کا آغاز مولانا مقداد حسین نے تلاوت کلام الہیٰ سے کیا۔  حمد کا نزرانہ فیضی ابن لیاقت امروہوی ،  سرور کائنات کے  حضور نعت کا نزرانہ تاجدار امروہوی اور بارگاہ معصومین میں منقبت کا نزرانہ ارمان ساحل امروہوی نے پیش کیا۔

 دہلی یونیورسٹی میں عربی شعبے کے صدر پروفیسرڈاکٹر حسنین اختر کی صدارت میں منعقدہ اس رسم اجرا کی تقریب کے مہمان خصوصی ماہنامہ ‘عالمی جائزہ’ کے ایڈیٹر اے رحمان تھے جبکہ اسٹیج پر عالمی سہارا ٹی وی کے انچارج  لئیق رضوی، صحافی سراج نقوی، بزم صادقین کے سرپرست شان حیدر بےباک اور صادقین کے بھانجے  معروف شاعر حسن امام امروہوی موجود تھے۔ ڈاکٹر مبارک امروہوی اور ڈاکٹر ناصر امروہوی  نے مقالے پیش کئے۔ مہمانان کا تعارف سراج نقوی نے کرایا۔ آرٹسٹ  مستعجاب شیلی اور تصویر زہرا نقوی نے صادقین کے سلسلے میں اظہار خیال کیا۔ ارٹسٹ ہونے کے ناطے مستعجاب شیلی نے صادقین کے فن خطاطی اور مصوری پر کچھ روشنی ڈالنے کی کوشش کی۔۔ بقیہ مقالہ نگاروں نے صادقین کی  رباعی گوئی  کا مخٹلف جہتوں سے  جائزہ لیا ۔  وقت کی کمی کے سبب لئیق رضوی اپنا مکمل مقالہ پیش نہیں کرسکے۔اے رحمان نے کہا کہ وہ اس شمارے سے مطمئن نہیں ہیں کیوںکہ یہ بہت عجلت  میں ترتیب دیا گیا ہے۔ صادقین کے بھتیجے سلطان احمد کی خواہش تھی کہ صادقین کی برسی کی مناسبت سے دس فروی کو اس شمارے کا اجرا ہو جائے۔

اے رحمان نے وعدہ کیا کہ   عالمی جائزہ کا ایک اور خصوصی شمارہ  صادقین کے مرتبے کے شایان شان طریقے سے ترتیب دیا جائےگا۔ جس میں انکے فن خطاطی، مصوری اور نقاشی  کے خصوصیات کا فنی طریقے سے جائزہ لیا جائےگا۔ اے رحمان نے یہ بھی بتایا کہ جلد ہی دہلی میں صادقین  کے خطاطی، مصوری اور نقاشی کے فن پاروں کی نمائش کی جائےگی۔

 رسم اجرا کی یہ تقریب بزم صادقین کے زیر اہتمام منعقد کی گئی تھی۔ فروری1988 میں یہ بزم صادقین احمد کے انتقال کے بعد قائم کی گئی تھی۔سید ولی حیرر ایڈووکیٹ مرحوم کو بزم صادقین کا کنوینر مقرر کیا  گیا  تھا۔پروگرام کے منتظمین سبط سجاد اوررامش ولی نے تقریب کے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔

Related posts

ایران۔ملک میں تیار ویکسین کی پہلی ڈوز سیدعلی خامنہ ای نے لگوائی۔

qaumikhabrein

آل انگلینڈ ٹورنامنٹ۔۔بیڈ منٹن اسٹار سندھو کی شکست

qaumikhabrein

برطانوی شہزادہ ہیری بھی افغانیوں کا قاتل ہے۔

qaumikhabrein

Leave a Comment