qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگجموں و کشمیرسیاستقومی و عالمی خبریں

لوک سبھا چناؤ دوسرا مرحلہ۔88 سیٹوں پر1206 امیدوار

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ کے  لئےتمام تر انتظامات مکمل کئے جا چکے ہیں۔ اس مرحلے میں 88 لوک سبھا سیٹوں پر26 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ان سیٹوں پر 1206 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ راہل گاندھی، ارون گووِل، ہیما مالنی، ششی تھرور، مرکزی وزیر راجیو چندرشیکھر وغیرہ  جیسے  سیاست دانوں کی  سیاسی قسمت ای وی ایم میں بند ہو جائےگی۔کیرالہ کی سبھی 20 لوک سبھا سیٹوں پر اسی مرحلہ میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے علاوہ کرناٹک کی 14 اور راجستھان کی 13 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔  اس دوسرے مرحلہ میں اتر پردیش کی 8 لوک سبھا سیٹوں گوتم بدھ نگر، غازی آباد، امروہہ، میرٹھ، باغپت، بلند شہر، علی گڑھ اور متھرا میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔

دانش علی اور کنور سنگھ تنور

امروہا میں ویسے تو لگ بھگ سترہ امیدوار میدان میں ہیں لیکن اصل مقابلہ انڈیا اتحاد کے امیدوار کی حیثیت سے کانگریس کے دانش علی، بی ایس پی کے مجاہد حسین اور بی جے پی  کے کنور سنگھ تنور کے درمیان ہے۔امروہا کے انتخابی حالات  پر نظر رکھنے والے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہیکہ اگر مسلمانوں  کے ووٹ تقسیم ہوئے تو بی جے پی کے جیتنے کا خطرا بڑھ جائےگا۔ حلقے کے مسلم ووٹرز کا جھکاؤ دانش علی کی جانب نظر آرہا ہے۔ لوگ اسکی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ مایا وتی مسلم ووٹروں کے درمیان اپنا بھروسا اور اعتماد کھو چکی ہیں۔ موقع پڑنے سے وہ بی جے پی کا دامن تھامنے سے گریز نہیں کریں گی۔

کیرالہ کی وائناڈ سیٹ سے سابق کانگریس صدر راہل گاندھی دوسری مرتبہ امیدوار ہیں۔ 2019 میں راہل گاندھی اس سیٹ سے بھاری اکثریت  سے کامیاب ہوئے تھے۔ اس بار بھی انکے مقابلے پر دور دور تک کوئی نظر نہیں آرہا ہے۔ہیما مالنی اتر پردیش کی متھرا سیٹ سے اور رامائن سیریل میں رام کا کردار نبھانے والے ارون گووِل میرٹھ سے بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ مرکزی وزیر راجیو چندرشیکھر ترووننت پورم سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ یہاں ان کا مقابلہ کانگریس لیڈر ششی تھرور سے ہے۔ جموں لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کے جگل کشور اور کانگریس کے رمن بھلّا کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔ بہار کی کشن گنج، کٹیہار، بھاگلپور، بانکا؛ چھتیس گڑھ کی راجناند گاؤں، مہاسمند و کانکیر، اور کرناٹک کی میسور و بنگلورو  سیٹ پر بھی  دوسرے مرحلے میں ہی ووٹ ڈالے جائیں گے۔

مایاوتی۔ کوئی بھروسا نہیں

لوک سبھا انتخاب کے لیے پہلے مرحلے کی ووٹنگ 19 اپریل کو ہوئی تھی۔ دوسرے مرحلے کے دوران امیدواروں نے زوردار تشہیری مہم چلائی۔ وہ ووٹروں کے سامنے ووٹ کی خاطر گڑگڑاتے نظر آئے۔ ہرامیدوار جیتنے کے دعوے  کررہا ہے۔

Related posts

ایران اپنے دوستوں کو تنہا نہیں چھوڑتا۔ حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ

qaumikhabrein

امروہا میں ‘جشن شیر خوار کربلا ‘کا اہتمام

qaumikhabrein

عمران کی قلا بازی۔ہندستان سے چینی اور کپاس امپورٹ نہ کرنے کا فیصلہ۔

qaumikhabrein

Leave a Comment