اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے پسینے چھوٹے ہوئے۔ انکی پتلون ڈھیلی ہو گئی ہے۔ فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کے سلسلے میں اسے اپنی گرفتاری کا خوف ستا رہا ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق بہت جلد ہی نیتن یاہو کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے جاسکتے ہیں۔ ہیگ عدالت کے ذریعے یہ وارنٹ جاری کئے جانے والے ہیں۔ وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ ساتھ وزیر دفاع یو آؤ گالانت اور آرمی چیف ہرزی ہالیوی کے سروں پر بھی گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ گرفتاری سے بچنے کے لئے نیتن یاہو نے امریکہ اور دیگر کئی ملکوں کے لیڈروں سے مدد طلب کی ہے۔
ہیگ کی انٹر نیشنل کریمنل کورٹ ICC غزہ میں اسرائیلی وزیروں اور سیاست دانوں کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزامات کی جانچ کر رہی ہے۔7 اکتوبر کے بعد سے غزہ میں اسرائیلی فوج نے دہشت گردی اور خونریزی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ اب تک غزہ میں 13,000 بچوں سمیت 37,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔اسرائلی حملوں میں 77,400 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ جبکہ اسرائیلی فوج نے میزائلوں اور بموں سے دھماکے کرکے اسپتالوں، رہائشی عمارتوں، تجارتی مراکز اور اسکولوں کو تباہ کرکے غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے۔وہاں لوگ غزائی اشیا پینے کے پانی اور دواؤں کو ترس رہے ہیں۔
گزشتہ جنوری میں ICC نے اپنے عبوری حکم میں اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی کے اقدام سے باز رہنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اسرائل کو غزہ کے ستم رسیدہ عوام تک راحت اور امداد پہونچنے دینے کی ض٘انت دینے کی بھی ہدایت دی تھی۔