
جسٹس ایس اے بوبڈے چیف جسٹس آف انڈیا کے عہدے سے سبکدوش ہو گئے ہیں۔ بابری مسجد جیسے کئی اہم مقدموں کا فیصلہ کرنے والے جسٹس بوبڈے نے سبکدوش ہوتے وقت کہنا ہیکہ وہ عہدے سے اس خوشی اور اطمینان کے ساتھ سبکدوش ہورہے ہیں کہ انہوں نے حتیٰ المکان اچھا کام کیا ہے۔ بابری مسجد کیس کا فیصلہ خود اس بات کا گواہ ہیکہ انہوں نے کتنا اچھا کام کیا۔ جسٹس بوبڈے کی بینچ نے اہنے فیصلے میں تسلیم کیا تھا کہ بابری مسجد کا انہدام سہی نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا تھا کہ بابری مسجد کسی مندر کو منہدم کرکے بنائی گئی اسکے ثبوت موجود نہیں ہیں۔ اسکے باوجود انہوں نے بابری مسجد کی زمین ہندو فریق کو عنایت کردی تھی۔ اگر اس فصلے کو جسٹس بوبڈے اپنے لئے خوشی اور اطمینان کا سبب سمجھتے ہیں تو اس پر کسی رائے زنی کی چنداں ضرورت نہیں ہے لیکن ہندستانی عدلیہ کی تاریخ میں بابری مسجد مقدمہ کا فیصلہ اپنے ممتضاد ریمارکس کے لئے ہمیشہ یاد کیا جاتا رہےگا۔ جسٹس بوبڈے کی جگہ این وی رامنا24 اپریل کو چیف جسٹس آف انڈیا کے عہدے کا حلف لیں گے۔ جسٹس بوبڈے 12 اپریل 2013 کو سپریم کورٹ کے جج بنے تھے۔