یمن سے ایسی خبر آرہی ہے جس نے یمن پر حملہ آور سعودی عرب کی اتحادی فوج کے ہوش اڑا دئے ہیں۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ایک جنگي بحری جہاز کو ضبط کر لیا گيا ہے جس سے یمن کی سلامتی کو خطرہ تھا۔
یمنی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ایک بحری جہاز کو ضبط کیا گيا ہے جس پر فوجی ساز و سامان تھا اور وہ یمن کی آبی سرحد میں بغیر کسی اجازت کے داخل ہوا تھا ۔
یحیی سریع نے سعودی اتحاد کو ، ضبط شدہ بحری جہاز پر کسی قسم کی کارروائي کی جانب سے خبردار کیا ہے کیونکہ اس میں مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے عملہ کے اراکین موجود ہیں۔
یمن کے اعلی مذاکرات کار محمد عبد السلام نے متحدہ عرب امارات کے ایک بحری جہاز کو ضبط کئے جانے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے بحری جہاز کو ضبط کرنا یمن کی قوم کا قانونی حق ہے اور مسلح فوج بھی اس بارے میں باقاعدہ بیان جاری کرےگی۔
المیادین ٹی وی چینل نے بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے بحری جنگي جہاز کو بحر احمر میں الحدیدہ کی الصلیف بندرگاہ کے قریب ضبط کیا گيا ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کے دعوے کے بر عکس ، جہاز میں طبی ساز و سامان نہیں بلکہ فوجی ساز و سامان اور ہتھیار ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل سعودی اتحاد نے اعلان کیا تھا کہ حوثیوں نے الحدیدہ کے پاس متحدہ عرب امارات کے پرچم کے ساتھ چلنے والے ایک بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے ۔