
قطر میں جاری فیفا ورلڈکپ میں مراکش کی ٹیم نے اپنی شاندار کارکردگی سے دنیا کو حیران کردیا ہے۔ٹیم کے دیگر فٹبالرز کی کارکردگی جہاں بے مثال رہی وہیں سیمی فائنل تک ٹیم کی رسائی میں سب سے اہم کردار گول کیپر یا سین بونو کا ہے ۔
31 سالہ یاسین بونو نے اب تک مخالف ٹیم کے فٹبالرز کو ایک بھی گول نہیں کرنے دیاہے۔گر یہ کہا جائے کہ مراکش کی کامیابی کے پیچھے جن دو مضبوط ہاتھوں کا کمال ہے ہیں وہ گول کیپر یاسین بونو کے ہیں تو غلط نہ ہوگا، یاسین بونو کو مداح بونو کے نام سے پکارتے ہیں۔

فیفا ورلڈکپ میں مراکش کی ٹیم اب تک پانچ میچ کھیل کر ناقابل شکست رہی ہے۔یہاں تک کے اسٹار فٹبالر رونالڈو کی ٹیم بھی مراکش کے سامنے بری طرح ناکام ہو کر ورلڈ کپ سے ہی باہر ہو چکی ہے۔
ورلڈ کپ میں مراکش کا پہلا میچ کروشیا سے ہوا، جس میں کوئی بھی ٹیم کوئی گول نہ کر سکی اور میچ برابری پر ختم ہوا۔ دوسرے میچ میں مراکش بیلجیئم کے خلاف میدان میں اتری اور دو صفر سے جیت حاصل کی۔ تیسرا میچ کینیڈا کے خلاف ہوا جس میں ایک کے مقابلے میں دو گول سے مراکش کوجیت نصیب ہوئی۔

مراکش کے گول کیپر یاسین بونو کی نمایاں کارکردگی اسپین کے خلاف نظر آئی جب انہوں نے پنالٹی شوٹ آؤٹ میں ایک بھی گول نہیں ہونے دیا اور مراکش صفر کے مقابلے تین گول سے کوارٹر فائنل میں پہنچ گئی۔
کوارٹر فائنل میں مراکش کا سامنا رونالڈوکی ٹیم پرتگال سے ہوا جسے مراکش نے صفر کے مقابلے ایک گول سے شکست دی۔فیفا ورلڈ کپ میں اب تک مراکش کے گول پوسٹ میں کوئی بھی کھلاڑی اپنی بال ڈالنے میں کامیاب نہیں ہو سکا کیونکہ ہر باریاسین بونوں دیوار بن کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔ مراکش کی کامیابی کا سہرا گول کیپر بونو کے ہی سر ہے۔

گول کیپر بونو نے اپنے کریئر کا ایک اہم حصہ اسپین میں گزارا ہے اور وہ سیویا فٹ بال کے گول کیپر رہے ہیں ۔بونو کو رواں برس فرانس کی یاشین ٹرافی سے نوازا گیا تھا ۔یہ ایوارڈ دنیا کے بہترین گول کیپر کو دیا جاتا ہے۔یہ اعزاز حاصل کرنے کے بعد انھیں دنیا کا نواں بہترین گول کیپر بھی قرار دیا گیا ہے۔بونو کو 22-2021 کے سیزن کیلئے اسپین کی زمورا ٹرافی سے بھی نوازا گیا ہے ۔ اسپین میں یہ ایوارڈ اس گول کیپر کو دیا جاتا ہے جو ایک سال میں سب سے کم گول ہونے دیتا ہے۔