qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

 14 نومبر کو دنیا بھر میں یوم ذیابطیس کے طور پر منایا جاتا ہے۔عوام کو اس بیماری کے خطرات سے آگاہ کرنے اور اس سےبچاؤ کے طریقوں سے آگاہ کرنے کے لئے مختلف پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں۔ نہٹور میں بھی مقصد کے تحت  ایک ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن پروموشن ٹرسٹ (ہیپٹ) نے نہٹور میں شوگر سے متعلق بیداری ریلی کا اہتمام کیا۔ سٹی انچارج پولس انسپکٹر  بھارت سنگھ نے ایچ ایم آئی انٹر کالج سے ہری جھنڈی دکھا کر ریلی کا افتتاح کیا جو مفت شوگر اینڈ بلڈ پریشر جانچ اور کاونسلنگ سنٹر، سٹی کراؤن پبلک اسکول، مہدی ولا میں اختتام پذیر ہوئی۔

اس موقع پر بھیجے گئے اپنے  پیغام میں چیف ڈیولپمنٹ آفیسر بجنور ، شری پورن بورا آئی اے ایس نے ریلی کے روح رواں، ہیپٹ کے سکریٹری غزال مہدی اور ریلی کے تمام شرکاء کو تہہ دل سے مبارکباد دی ہے اور یہ  یقین ظاہر کیا ہے کہ غزال مہدی اور انکی ٹیم کی کوششوں سے معاشرے میں صحت سے متعلق بیداری میں اضافہ ہو گا۔ 

ریلی میں ایچ ایم آئی انٹر کالج، گورنمنٹ گرلز انٹر کالج، ایس این ایس ایم انٹر کالج، وی کے انٹرنیشنل اسکول، بلرام کنور سرسوتی ودیا مندر انٹر کالج اور سائی ملینیم سینئر سیکنڈری اسکول کے طلباء، اساتذہ، ہیلتھ والنٹیروں، میڈیکل ایسوسی ایشن اور دیگر سماجی تنظیموں کے نمائندوں،  نگر پالیکا کے وارڈ ممبران اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ذمہ داران نے شرکت کی۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ہیپٹ کے سکریٹری غزال مہدی نے کہا کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 10 کروڑ 10 لاکھ افراد بلڈ شوگر میں مبتلا ہیں اور  13 کروڑ 60 لاکھ افراد پری ڈایابیٹک ہیں۔ اس طرح ملک میں 23 کروڈ  70 لاکھ افراد شوگر کے مرض سے متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار پانچ سالوں میں شوگر کے مریضوں کی تعداد میں 44 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔ غزال مہدی نے بتایا کہ ایک سروے کے مطابق شوگر کے مرض میں سب سے زیادہ 26.4% لوگ گوا میں مبتلا ہیں اور سب سے کم 4.8% اتر پردیش میں ہیں لیکن 18% یعنی 4 کروڑ 35 لاکھ افراد اتر پردیش میں پری ڈایابیٹک ہیں جبکہ قومی سطح پر یہ اوسط 15.3 فیصد ہے۔

ریٹائرڈ پرنسپل ایس این ایس ایم انٹر کالج، میجر چرن سنگھ شرما جو ہیپٹ کے ذریعہ چلائے جانے والے “مفت شوگر اور بلڈ پریشر جانچ اور کونسلنگ سینٹر” کے سرپرست ہیں، انہوں نے کہا کہ پری ڈایابیٹک یعنی جو افراد  ڈایابیٹیز  سے پہلے کی حالت میں ہیں، ان میں شوگر کے بارے میں بیداری بڑھانے کی سخت ضرورت ہے تاکہ ان کو ڈایابیٹک مرحلے میں داخل ہونے سے روکا جائے اور وہ خود کو بڑی بیماریوں سے بچا کر صحت مند زندگی گزاریں۔ ریلی کے بنیادی نعرے جانچ کراؤ جان بچاؤ، کے تحت میجر شرما نے عوام سے درخواست کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں جانچ سینٹر پہنچیں اور اپنی مفت جانچ کرائیں اور کمیونٹی ہیلتھ سنٹر سے مفت علاج اور لگاتار مفت ادویات حاصل کریں۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایچ ایم آئی انٹر کالج کے پرنسپل بلال زیدی، گورنمنٹ گرلز انٹر کالج کی پرنسپل ببیتا رانی، ای رکشہ یونین کے صدر کامریڈ غلام صابر اور لندن میں مقیم سوشل ورکر محسن زیدی نے شوگر سے متعلق بیداری پھیلانے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ٹیسٹ کروانے پر زور دیا۔
سنٹر کے ہیلتھ والنٹیروں نے ریلی کے شرکاء کے نیلے رنگ کے بیجز لگائے اور عوام میں شوگر کے خطرات سے متعلق بیداری پیدا کرنے کے لئے ایک ہینڈ بل بھی تقسیم کیا۔
ریلی کی نظامت جانچ سنٹر کے سینئر ہیلتھ کارکُن اطاعت حسین نے کیا۔

Related posts

مریم مرزا لائبرری مشن کے روح رواں مرزا عبدالقیوم ندوی کی تعلیمی خدمات کااعتراف۔برہان پور میں پیش کی گئی تہنیت

qaumikhabrein

بنارس یونیورسٹی طلبا یونین چناؤ میں اے بی وی پی کی شکست۔

qaumikhabrein

صحافی کی ہونہاربیٹی کو انعام

qaumikhabrein

Leave a Comment