فلسطینیوں پر اسرائل کے مظالم کے خلاف امریکی عوام تو احتجاج کر ہی رہے ہیں امریکہ کے اعلی سرکاری حکام میں بھی اس سلسلے میں بے چینی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ایک اور افسر اسٹیسی گلبرٹ نے اسرائیل کی حمایت کی صدر بائڈن کی پالیسی کے خلاف احتجاج میں استعفیٰ دیدیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی اعلیٰ اہلکار اسٹیسی گلبرٹ نے اپنے ساتھیوں کو یہ کہتے ہوئے عہدے سےاستعفیٰ دے دیا کہ محکمہ خارجہ کا یہ سوچنا بالکل غلط تھا کہ اسرائیل نےغزہ تک امدادی ساز و سامان پہنچنے سے نہیں روکا۔
امریکی حکومت کے دو اعلیٰ عہدیداروں نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار (جنہوں نے غزہ میں صیہونی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے بائیڈن انتظامیہ کے اجلاسوں میں شرکت کی تھی) نے ریاستہائے متحدہ امریکہ کی اس تازہ رپورٹ پر احتجاج کرتے ہوئے استعفیٰ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل نے غزہ تک امداد پہنچنے سے نہیں روکا تھا۔
گلبرٹ نے امریکی محکمہ خارجہ کے دفتر برائے آبادی، پناہ گزین اور امیگریشن میں کام کیا ہے ۔ انہوں نے محکمے کے عملے کو ایک ای میل بھیجا جس میں اپنے استعفیٰ کی وجہ بتائی ۔ فلسطین کے سلسلے میں امریکی حکومت کی پالیسیوں کمے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اب تک سات اعلیٰ حکام عہدوں سے استعفے دےچکے ہیں جن میں محکمہ خارجہ کے اہلکار جوش پاول بھی شامل ہیں۔
صیہونی حکومت کے حملے 7 اکتوبر یعنی تقریباً 8 ماہ سے جاری ہیں اور 36,000 فلسطینیوں کی شہادت کا باعث بن چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں ۔