امریکی ریاس ورجینیا کی راجدھانی رچمنڈ میں ایک صدی پرانے مجسمے کو لوگوں نے گرا کر توڑ دیا ہے۔ گزشتہ ایک برس سے جنرل رابرٹ ای لی کے مجسمے کے خلاف احتجاج چل رہا تھا لوگ اس مجسمے کو غلامی کی علامت قرار دیکر اسکو ہٹائے جانے کا مطالبہ کررہے تھے۔ 12 ٹن وزنی اس مجسمے کو جیسے ہی گرایا گیا وہاں موجود لوگوں نے خوشی میں رقص کرنا شروع کردیا۔
رابرٹ ای لی کا مجسمہ گرائ جانے کے وقت گورنر رالف نوتھارم بھی موجود تھے۔ جنرل رابرٹ ای لی کا بھاری بھرکم مجسمہ 1890 میں یہاں نصب کیا گا تھا۔ جون 2020 میں امریکہ میں سیاہ فام جارج فلائڈ کی پولیس کے ہاتھو ہلاکت کے بعد ہونے والے ملک گیر پیمانے کے احتجاج کے بعد ورجینیا کے گورنر نے رابرٹ ای لی کے مجسمے کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ جارج فلائڈ کے قتل کے بعد افریقی نسل کے باشندوں نے نسل پرستی کی علامت مجسموں پر حملے شروع کردئے تھے۔ ورجینیا کی سپریم کورٹ نے بھی مجسمے کو ہٹانے کا حکم دیدیا تھا۔