امریکی کانگریس کی ایک رکن کا کہنا ہیکہ مختلف ملکوں میں تعینات امریکی فوجیوں پر امریکی عوام کی ٹیکس کی بھاری رقم خرچ ہورہ یہے۔ اخبار دی گاردین نے ڈیموکریٹ رکن باربرا لی کے حوالے سے بتایا ہیکہ امریکہ کے ٹیکس دہندگان کو امریکی فوجی کاروائیوں کے لئے دو لاکھ ڈالر فی گھنٹہ دینا پڑ رہے ہیں۔
باربرا لی نے ایک مضمون میں لکھا ہیکہ امریکی جنگی کاروائیوں نے مغربی ایشیا کو زیادہ غیر مستحکم کیا اور جن مقاصد کے حصول کا اعلان کیا گیا ان مقاصد کو جنگوں کے ذریعے سے حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ باربرا لی کے مطابق لاکھوں ڈالر کے اخراجات کا سلسلہ 2001 سے جاری ہے لیکن نہ تو مغربی ایشیا میں امن قائم ہوسکا اور نہ جمہوریت قائم ہوسکی۔
باربرا لی کے مضمون کے مطابق افغانستان کی جنگ پر2.6 ٹریلین ڈالر سے زیادہ خرچ ہوا ۔یہ رقم ٹیکس دہندگان کی تھی۔ اسی طرح وسیع تباہی کے ہٹھیاروں کے نام پر عراق میں جو جنگ چھیڑی گئی تھی اس پر1.9 ٹریلین ڈالر سے زیادہ خرچ ہوئے جبکہ ان جنگوں میں لاکھوں افراد مارے گئے تھے۔