دنیا کے غریب ممالک ویکسین ساز امریکی کمپنی ماڈرنا کی حرص و لالچ پر مبنی پالیسیوں کا شکار ہو کر ویکسین سے محروم ہو رہے ہیں۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق متوسط سطح کی آمدنی کے حامل اکثر ممالک کے عہدیداروں کا کہنا ہے ویکسین حاصل کرنے کے لئے ماڈرنا کمپنی کے ساتھ معاہدے ہو جانے کے بعد بھی وہ اس کے حصول میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں اور ان میں تین ممالک ایسے ہیں جنہوں نے ماڈرنا ویکسین حاصل کرنے کے لئے یورپی یونین اور امریکہ سے زیادہ قیمت کمپنی کو ادا کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ویکسین ساز امریکی کمپنی ماڈرنا اپنے مالی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے کام کر رہی ہے اور وہ تمام ممالک کو ویکسین فروخت کرنے کے بجائے صرف سرمایہ دار ممالک کو یہ کورونا ویکسین فراہم کر رہی ہے جبکہ غریب ممالک کو طویل مدت تک انتظار کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔بیماریوں کی روک تھام اور ان کے کنٹرول کے امریکی مرکز کے سربراہ ڈاکٹر ٹام فریڈن کا کہنا ہے کہ ماڈرنا کمپنی کے عہدیدار اس انداز میں کام کر رہے ہیں گویا ان کی ذمہ داری صرف کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد کے مفادات کی تکمیل ہے اور اس سے بڑھ کر ان پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔
اس وقت امریکی ویکسین ساز کمپنی ماڈرنا کو اپنی کارکردگی کے دفاع میں سخت مراحل کا سامنا ہے کیوں کہ اُس پر الزام ہے کہ وہ صرف سرمایہ دار ممالک کو ہی ویکسین فروخت کر رہی ہے۔ماڈرنا کے اگزیکیٹیو ڈائریکٹر اسٹفانی بینسل نے غریب ممالک کی ویکسین سے محرومی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اس کی ذمہ داری امریکی حکومت پر عائد کی ہے اور دعوی کیا ہے کہ اُس نے پیداوار کو بڑھانے کے لئے درکار لازمی سرمایہ اس کمپنی کو نہیں دیا ہے۔ رپورٹس یہ بتاتی ہیں کہ دنیا بھر میں کورونا ویکسینیشن کے آغاز کو قریب ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہے مگر بہت سے افریقی و ایشیائی ممالک میں دس فیصد سے زیادہ عوام اب تک کورونا ویکسین نہیں لے پائے ہیں۔(بشکریہ۔ گلوبل نیوز