
امریکی شہر منیا پولس میں اب دن بھر میں پانچ وقت اذان کی ایمان افروز آواز گونج رہی ہے۔۔ اس طرح یہ شہر امریکا کا پہلا ایسا شہر بن گیا جسکی مسجدوں سے پانچ مرتبہ اذان کی آواز بلند ہوتی ہے۔ شہر کے میئرجیکب فرے نے اذان دینے سے متعلق آرڈیننس پر دستخط کر دئے ہیں جسکے بعد منیا پولس شہر کی فضاؤں میں پانچ وقت اذان کی روحانی اور مقدس آواز گونجنے لگی۔شہر میں20مسجدیں ہیں۔

مینا پولیس سٹی کونسل نے اتفاق رائے سے شہر کے Noise Ordinanceمیں تبدیلی کو منظوری دیدی۔ کونسل آف امریکن اسلامک رلیشنس (CAIR) کی مینا پولیس برانچ نے سٹی کونسل کے آرڈیننس کی منظوری کو پورے امریکہ کی مذہبی آزادی کے لئے فتح سے تعبیر کیا ہے۔CAIR نے اس اقدام کے لئے سٹی کونسل کے ارکان کا شکریہ ادا کیا۔ ایک بیان میں اس نے امریکہ کے تمام شہروں سے اس شروعات سے تحریک لینے کی اپیل کی ہے۔

مینا پولیس شہر میں ابتک صبح سات بجے او رات دس بجے ہی اذان دینے کی اجازت تھی۔مینا پولیس شہر میں پانچ وقت اذان کی اجازت اس پس منظر میں بہت اہمیت کی حامل ہے کہ امریکہ میں اسلامو فوبیا کا بہت زور ہے۔ مسلمانوں اور اسلام کو حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اسلام پر ترقی اور خواتین کی آزادی کا مخالف اور دہشت گردی کی تبلیغ کا الزام لگایا جاتا ہے۔

نیو یارک میں 9/11 کے حملے کے مقام زیرو گراؤنڈ کے نزدیک ایک مسجد قائم کرنے کی کوشش کی مسلم مخالف گروپوں کی جانب سے زبردست مخالفت کی گئی تھی جسکے سبب گراؤنڈ یرو کے قریب مسجد کی تعمیر کے منصوبے کو عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تو اپنے دورصدارت میں مسلم دشمنی کاثبوت دیتے ہوئے مسلم ممالک سے مسلمانوں کے امریکہ آنے پر پابندی لگا دی تھی۔