کبھی آپ نے سنا ہیکہ اسپتال میں کسی مریض کو رونے پر جرمانہ بھرنا پڑا ہو۔ دنیا بھر کو حقوق انسانی کا پاٹھ پڑھانے والے امریکہ میں بے حسی کا یہ حال ہیکہ مریضہ پر تکلیف سے رونے پر جرمانہ لگا دیا گیا۔
نیویارک سے تعلق رکھنے والی ایک امریکی خاتون کیمیلے جانس نے حال ہی میں ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے ایک اسپتال کے بل کی رسید پوسٹ کی اور لکھا کہ میری چھوٹی بہن بیمار تھی اور ناچار ہو کے اُس نے کلینک پہنچ کے ڈاکٹر سے رجوع کیا۔
امریکی خاتون کے مطابق اپنی تکلیف سے پریشان انکی بہن کلینک میں رونے لگی تو ڈاکٹروں نے اُسے تسلی دینے کے بجائے اُس پر چالیس ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا۔
کیمیلے جانس کے پوسٹ کردہ اسپتال کے بل میں جہاں ان کی بہن کے علاج کے حوالے سے اخراجات درج تھے وہیں پر چالیس اضافی ڈالر کی رقم بھی بل میں شامل کی گئی تھی جو کلینک میں رونے کے سبب جرمانے کے طور پر اُس خاتون سے وصول کی گئی تھی۔مریضہ سے رونے کے عوض اتنی رقم وصول کرلی گئی کہ ا س سے کم میں خون کا ٹیسٹ ہوسکتا ہے۔
امریکہ سے موصول ہونے والی خبریں یہ بتاتی ہیں کہ یہ واقعہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس قسم کے افسوسناک واقعات امریکہ میں رونما ہوتے رہتے ہیں ۔ اس سے قبل بھی بیماروں کو حتیٰ سرجری کے دوران رونے پر جرمانہ ادا کرنا پڑا ہے۔
امریکی اسپتال کے اس افسوسناک رویے پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے خاصی تنقید کی جا رہی ہے۔