
اسرائیل، امریکی کانگریس کے اقدام سے حیرت اور صدمے میں ہے۔ امریکی کانگریس نے اس شق کو ہٹا دیا ہے جس میں اسرائیل کو اپنے میزائل دفاعی نظام آئرن ڈوم کی مرمت کے لئے ایک ارب ڈالر کی رقم دینے کی بات کہی گئی تھی۔ امریکہ مں سرگرم یہودی تنظیم آئی پیک امریکی کانگریس کے اس اقدام سے تلملا کر رہ گئی ہے۔ اس نے کہا ہیکہ کانگریس کے کچھ انتہا پسند عناصر اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کی زندگی داؤ پر لگا کر سیاست کررہے ہیں۔ امریکہ میں سرائیل کی سب سے بڑی لابی آئی پیک نے امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹ ارکان کی سخت مذمت کی ہے جو امریکہ سے اسرائیل کو ملنے والی امداد کو کنٹرول کئے جانے کی حمایت کررہے ہیں۔

ان ارکان کا کہنا ہیکہ چونکہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف پر تشدد کاروائیاں کررہا ہے اس لئے امریکی امداد کم کی جائے۔ آئی پیک کی نظر میں اسرائیلی میزائل نظام کو دی جانے والی امدادی رقم بند کرنے کا مطالبہ ہماری اقدار کی بے عزتی ہے۔ اسرائیلی اخبار جیولم پوسٹ نے ایک رپورٹ میں لکھا کہ امریکی ایوان کی دو ارکان الیکزینڈریا کورٹیز اور رشیدہ طلیب اسرائیل کو ملے والی رقم کو رکوانے کی مہم میں پیش پیش ہیں۔ اخبار کے مطابق یہی دونوں ارکان حالیہ غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کو امریکی مدد رکوانے کے لئے دباؤ بھی بنا رہی تھیں۔ ذرائع کے مطابق کچھ ارکان نے متعلقہ قرارداد کے بارے میں کہا کہ اگر اسرائیل آئرن ڈوم کی مرمت کے لئے امریکی مدد سے متعلق شق کو نہیں ہٹایا گیا تو قرار داد کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے۔ جسکے بعد اس شق کو ہٹایا گیا۔ امریکی کانگریس میں رونما ہونے والا یہ واقعہ عدیم المثال ہے۔