امریکہ کی وزارت خزانہ نے حزب اللہ اور لبنان کی حمایت کی وجہ سے ، کئي لوگوں اور کمپنیوں کا نام پابندیوں کی فہرست میں درج کر دیا ہے ۔امریکی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ لبنان اور کویت کے ایسے نیٹ ورک کو پابندیوں کی فہرست میں درج کیا گیا ہے جو حزب اللہ کے لئے مالی سہولتیں فراہم کرتا ہے۔امریکی وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ اس نے حزب اللہ اور ایران کی قدس بریگيڈ کی مدد کرنے والے ایک نیٹ ورک پر پابندی عائد کی ہے جو جعلی کمپنیوں پر مشتمل تھا اور حزب اللہ کو مالی امداد دیتا تھا ۔
امریکی وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر جو بیان جاری کیا گيا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ تیرہ افراد اور آٹھ کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ جن لوگوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں ایران ، چین ، کویت اور لبنان کے شہری شامل ہیں ۔ جن کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئي ہے وہ متحدہ عرب امارات اور ہانگ کانگ میں ہیں ۔ان پابندوں کو ایسے حالات میں لگایا گیا ہے کہ جب جو بائڈن کی حکومت کا دعوی ہے کہ وہ ویانا میں جاری مذاکرات کی مدد سے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے میں واپسی کے لئے حالات سازگارکر رہا ہے ۔
ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی کے لئے اب تک ویانا میں امریکہ اور ایران کے علاوہ ایٹمی معاہدے کے دیگر اراکین کے درمیان مذاکرات کے چھے دور ہو چکے ہيں ۔ مختلف فریقوں کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئي ہے لیکن کچھ اختلافات اب بھی قائم ہیں۔(بشکریہ۔گلوبل نیوز)