
حال ہی میں اتر پردیش کے کچھ اوقاف کے نئے متولی مقرر کئے گئے ہیں۔ ان نئے متولیوں کے لئے اس حقیقت کی جانکاری کسی دھماکے سے کم نہیں ہوگی کہ انکا تقرر غیر قانونی ہے۔ یو پی شیعہ وقف بورڈ کے چیئر مین علی زیدی نے جن افراد کو متولی مقرر کرنے کا کام کیا ہے وہ وقف ایکٹ کی سراسر خلاف ورزی ہے۔

ماہرین قانون اور اوقاف کے ماہرین کا کہنا ہیکہ یو پی شیعہ وقف بورڈ بغیر CEO کے کام کر رہا ہے اور تو اور علی زیدی کی چیئر مین شپ میں جو بورڈ اس وقت کام کررہا ہے وہ بھی ناقص اور نا مکمل ہے۔وقف ایکٹ کے جانکاروں کا کہنا ہیکہ CEO کی عدم موجودگی میں بورڈ چیئر مین اگر کوئی فیصلہ کرتا ہے تو اسکی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔شاندار رضوی اتر پردیش کے ایک جانے مانے وکیل ہیں۔ انہیں وقف ایکٹ کا ماہر سمجھا جاتا ہے۔ وہ فیض آباد اور لکھنؤ میں پریکٹس کرتے ہیں اور زیاہ تر اوقاف کے معاملے ہی ڈیل کرتے ہیں۔ ‘قومی خبریں ڈاٹ کام’ نے ان سے یو پی شیعہ وقف بورڈ چیرمین علی زیدی کے حالیہ فیصلوں کی قانونی حیثیت کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی۔

اس گفتگو کا لب لباب یہ ہیکہ وقف بورڈ چیئر مین کو اوقاف کے تعلق سے جب کوئی فصلہ کرنا ہوتا ہے تو اسے Proposal کی شکل میں CEO کے سامنے پیش کرنا ہوتا ہے۔CEO اسکی قانونی پہلؤوں سے چھان پھٹک اور جانچ پڑتال کے بعد اسے یا تومنظور کرتا ہے یا مسترد کردیتا ہے۔ یعنی چیئر مین کے کسی بھی فیصلے کو CEO کی منظوری ملنا قانونی طور سے لازمی ہے۔ CEO کی عدم موجودگی میں چیئر مین کے ذریعے کئے گئے کسی بھی قدم کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی ہے ۔ چیئرمین کے فیصلوں کو وقف Tribunal میں چنوتی دی جا سکتی ہےاور وقف Tribunal اس قسم کی تقرریوں کو خارج کرسکتا ہے۔

مولانا کلب جواد کے داماد کہے جانے والے علی زیدی پر بھی بد عنوانی کے سنگین الزامات لگائے جارہے ہیں۔ گزشتہ دنوں اپنے دفتر میں رشوت میں ملے نوٹ شمار کرتے ہوئے انکا ایک ویڈیو بہت وائرل ہوا تھا۔ یو پی شیعہ وقف بورڈ کی کارگزاریوں پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہیکہ موٹی رقمیں لیکر متولی بنانے کے معاملے میں علی زیدی بھی سابق چیئر مین اور سابق وسیم رضوی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔

۔سابق کے وسیم رضوی اور موجودہ کے جیتیندر تیاگی پر بھی بد عنوانی کے سنگین الزامات لگے۔ انکے خلاف سی بی آئی کی جانچ ہوئی۔ انہیں جیل جانا پڑا۔ انکے اوپر بھی شیعہ وقف بورڈ چیئر مین کی حیثیت سے موٹی رقمیں لیکر متولی بنانے کے الزامات لگے۔اب سابق وسیم رضوی کی طرح علی زیدی پر بھی متولی شپس تقسیم کرکے پیسے کمانے کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔علی زیدی کے خلاف شکایتیں وزیر اعلیٰ یوگی تک مسلسل پہونچ رہی ہیں۔

یو پی کے ناقص شیعہ وقف بورڈ کی 23 فروری2023 کی میٹنگ میں وقف کربلا میر خدا بخش تال کٹورہ لکھنؤ، وقف روضہ حضرت قاسم،جلال پور،امبیڈکر نگر،وقف منصبہ میرٹھ شہر، وقف داد علی۔امروہا،وقف درگاہ حضرت عباس لکھنؤ اور کربلا عباس باغ،ہردوئی روڈ لکھنؤ سمیت 65 اوقاف کے سلسلے میں فیصلے کئے گئے۔ کربلا عباس باغ کے متولی مولانا کلب جواد کے عہدے کی مدت میں توسیع کے علاوہ تمام اوقاف کے متولیوں کو بد عنوانی کے الزامات کے تحت ہٹا کر یا تو نئے متولی مقرر کئے گئے یا ایڈ منسٹریٹر مقرر کئے گئے۔