
یوکرین پر حملہ کرنے کے معاملے میں روس کو عالمی سطح پر الگ تھلگ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔انہیں کوششوں کے درمیان روس کو اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل سے معطل کردیا گیا۔ اس سلسلے ایک قرار داد پر ووٹنگ ہوئی۔ قرارداد کے حق میں 93 ووٹ پڑے۔28 ملکوں نے روس کی معطلی کے خلاف ووٹ دیا جبکہ 58 ملکوں نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا۔ ایران نے قرارداد کی مخالفت میں یہ کہتے ہوئے ووٹ دیا کہ یہ قرارداد سیاست سے آلودہ ہےاور اقوام متحدہ کی غیر جانبداری پر سوال اٹھاتی ہے۔

ماضی میں بھی اس قسم کی قراردادیں منظور کی جاتی رہی ہیں۔2011 میں لیبیا کے ساتھ بھی وہی ہوا تھا جو آج روس کے ساتھ کیا گیا ہے۔ روس اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل کا 2023 تک ممبر تھا جسکی رکنیت اب ختم کردی گئی ہے۔ مزے کی بات یہ ہیکہ روس پر جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کے الزامات امریکہ جیسا ملک لگا رہا ہے جسکا دامن خود جنگی جرائم سے بری طرح داغدار ہے۔ ہیرو شیما ناگا ساکی پر بمباری سے لیکر عراق، شام لیبیا ، افغانستان اور یمن کے واقعات کا ایک طویل سلسلہ ہے جہاں امریکہ جنگی جرائم میں ملوث رہا ہے