حج کے لئے لاکھوں افراد اپنے وطن سے مکہ جاتےہیں لیکن یہ عازمین کسی سواری کے ذریعے مکہ پہونچتے ہیں۔ اس سال کے حاجیوں میں ایک شخص ایسا بھی شامل تھا جس نے اپنے وطن سے مکہ تک پہونچنے کے لئے 6500 کلو میٹر کا سفر پیدل طے کیا۔ اس کو یہ سفر مکمل کرنے میں لگ بھگ ایک برس کا عرصہ لگ گیا ہے جی ہاں آدم محمد کا تعلق برطانیہ سے ہے۔ وہ عراق نیژاد برطانوی شہری ہیں۔
انہوں نے پیدل حج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایک سال تک پیدل چل کر حج کے لئے مکہ پہونچنے والے آدم محمد کہتے ہیں کہ انہیں حج کے شوق نے تھکن کا احساس نہیں ہونے دیا۔ پیشے کے اعتبار سے آدم محمد الیکٹرانک انجینئر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیدل سفر کے دوران کئی ملکوں کی سرحدوں کو عبور کیا۔53 سالہ آدم محمد نے حج کا سفر پیدل کرنے کے لئے ایک گاڑی تیار کی تھی جس میں ضرورت کا سامان تھا۔250 کلو وزنی گاڑی کو اپنے ہاتھوں سے کھیچتے ہوئے ایک برس میں مکہ پہونچے۔
۔مکہ کی سرحد میں داخل ہوکر انہوں نے سب سے پہلے سجدہ شکر ادا کیا۔ آدم محمد کا کہنا ہیکہ انہوں نے شہرت حاصل کرنے کی خاطر پیدل سفر نہیں کیا بلکہ اسلام کے امن و آشتی کے پیغام کو عام کرنے کے مقصد سے پیدل سفر کیا۔آدم محمد نے برطانیہ کے والور ہیمٹن سے گزشتہ برس یکم اگست کو پیدل سفر شروع کیا تھا۔اور وہ حج شروع ہونے سے ایک روز پہلے مکہ پہونچ گئے تھے۔