رشی سونک کے برطانیہ کا وزیر اعظم بننے سے ہندستان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی ۔ہندستان کا گودی میڈیا رشی سونک کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملا رہا تھا لیکن ہندستانیوں اور گودی میڈیا کی یہ خوشی کافور ہوسکتی ہے۔معلوم ہوا ہیکہ رشی سونک کی سرکارملک میں غیر ملکیوں کی بڑھتی تعداد کے تعلق سے تشویش کا شکار ہے اور غیر ملکی طلبا کی تعداد کو کم کرنے کے تمام آپشنس پر غور کررہی ہے۔
موصولہ خبرو ں کے مطابق تازہ اعداد و شمار نے سونک سرکار کی فکر کو بڑھا دیا ہے۔غیر ملکی طلبا کی تعداد کم کرناسرکار کے لئے ٹیڑھی کھیر ہوگا۔ کیونکہ ملکی یونیورسٹیاں غیر ملکی طلبا سے بھاری فیس وصول کرتی ہیں۔ذرائع کے مطابق سونک سرکار نام نہاد کم معیار والی ڈگریاں حاصل کرنے والے اورانکے اوپر منحصر افراد کو لانے والے غیر ملکی طلبا کی تعداد پر انکش لگانا چاہتی ہے۔یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ کم معیار والی ڈگری سے کیا مراد ہے۔ غور طلب ہیکہ غیر ملکی طلبا میں ہندستانیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ پہلی بار اس معاملے میں ہندستانیوں نے چینی طلبا کو پیچھے چھوڑا ہے۔ اس لئے رشی سونک اگر غیر ملکی طلبا کی تعداد پر انکش لگانے کی کوشش کرتی ہے تو اس سے ہندستانی طلبا ہی زیادہ متاثر ہونگے۔