ترکیہ کے جنوبی اور شام کے شمالی علاقوں میں زلزلے سے بھاری تباہی ہوئی ہے۔ ایک جانب دنیا بھر سے ترکیہ کے لئے ہر قسم کی امداد پہونچ رہی ہے لیکن شامی زلزلہ زدگان عالمی امداد سے محروم ہیں۔ شامی زلزلہ متاثرین کی مدد کے لئے ایران، عراق اور افٖغانستان سمیت چند ملک ہی آگے آئے ہیں۔ شام کی تیل کی دولت کو لوٹنے والے امریکہ کو شام کے زلزلہ متاثرین کی مدد کا خیال تک نہیں آیا ہے۔ بلکہ بعض حلقوں میں تو یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ شام کے زلزلہ زدگان کی مدد کرنے سے متعدد ملکوں کو امریکہ کی جانب سے روکا جارہا ہے۔
دنیا کے 65 ممالک بالخصوص مغربی حکومتوں کی جانب سے ترکیہ میں زلزلے کے متاثرین کی امداد اور شام کی بالکل اسی صورتحال کے سامنے ان کی معنی خیز خاموشی نے ایک بار پھر انسانی مسائل کے حوالے سے مغربی ملکوں کے دوہرے معیار کو ظاہر کر دیا۔
ترکیہ کے جنوبی علاقوں اور شمالی شام میں 7.7 شدت کے زلزلے کے چند روز بعد زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ملبہ ہٹانے کا کام تیزی سے جاری ہے جبکہ اس المناک واقعے کے متاثرین کی تعداد میں اب بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں زلزلے کے بعد۔ ہلکے پھلکے جھٹکوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شدید زلزلے سے تباہ ترکیہ اور شام کو عالمی امداد کی ضرورت ہے لیکن مغربی ممالک اس معاملے میں بھی دوہرا معیار اپنا رہے ہیں۔زلزلے کے بعد سویڈن اور فن لینڈ سمیت نیٹو کے رکن ملکوں نے زلزلہ زدگان کی مدد اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے اپنے 1400 سے زائد ہنگامی امدادی کارکنوں کو ترکیہ بھیجا ۔ریسکیو اور ایمرجنسی رسپانس فورسز میں فن لینڈ اور سویڈن سمیت نیٹو کے 20 سے زیادہ اتحادیوں اور شراکت داروں کے امدادی کارکن شامل ہیں۔نیٹو ملکوں کی جانب سے ترکیہ کو دی جانے والی امداد میں ریسکیو کتوں کے ساتھ ریسکیو ٹیمیں، فائر فائٹرز اور سٹرکچرل انجینئرنگ ٹیمیں، طبی عملہ اور آلات اور زلزلہ کے ماہرین شامل ہیں۔ترکیہ کے ایمرجنسی مینجمنٹ سینٹر (افاد) کے مطابق 65 ممالک ترکیہ کو امداد بھیج رہے ہیں۔
لیکن دوسری طرف شامی زلزلہ زدگان کی جانب سے مغربی ممالک آنکھیں اور کان بند کئے بیٹھے ہیں۔شام کی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کےمطابق ایران، عراق، متحدہ عرب امارات،افغانستان روس اور ہندستان سے انسانی امداد لے جانے والے صرف 8 طیارے شام پہونچے ہیں۔عراق اور افغانستان 2001 اور 2003 کے بعد سے امریکی قبضے کے بعد سب سے مشکل معاشی، اقتصادی اور سلامتی کے حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔
شامی عوام کے مصائب کے حوالے سے مغرب کی بے غیرتی کے علاوہ عرب ممالک کی بے حسی بھی قابل غور ہے۔ شام گیارہ سال سے امریکہ اور صہیونی حکومت کی جنگ کے خلاف مزاحمت کر رہا ہے۔ اس جنگ کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل ہیں اور انہیں ترکیہ، بعض عرب ملک اور خلیج (فارس) کی پٹی کے متعدد عرب ممالک کی حمایت حاصل ہے۔