qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگسیاستقومی و عالمی خبریں

ترکی کا تاریخ ساز دودھ فروش

اگر غیرت اور ہمت ہو تو ایک معمولی شخص بھی انقلاب برپا کرسکتا ہے۔ ترکی کے ایک دودھ فروش کا واقعہ تو یہی بتاتا ہے۔واقعہ31 اکتوبر 1919 کا ہے۔خلافت عثمانیہ کا سقوط ہوچکا تھا۔ترکی کے جنوبی علاقے قہرمان مرعش کے ایک بازار میں ایک فرانسیسی جنرل فتح کے نشے میں مست جا رہا تھا کہ اسکی نظریں با پردہ ترک خواتین پر پڑیں۔ جنرل رکا اور ان سے مخاطب ہوا کہ خلافت عثمانیہ ختم ہوچکی ہے اب تم ہمارے ماتحت ہو اپنے حجاب اتار دو ،خواتین نے جنرل کا حکم ماننے سے انکار کردیا۔
جنرل کو یہ انکار برداشت نہیں ہوا اور اس نے اپنا ہاتھ حجاب نوچنے کے لئےایک خاتون کے حجاب کی طرف بڑھایا ۔
بازار میں ایک دودھ فروش یہ منظر دیکھ رہا تھا اس کا نام “امام سوتجو ” تھا، اس دودھ فروش کی غیرت ایمانی نے جوش مارا وہ چیتے کی طرح لپکا اور فرانسیسی جنرل کا پستول چھین کر اسے زمین پر ڈھیر کر دیا ۔

دودھ فروش کی دکان کے پاس لوگ جمع ہوگئے اور وہیں سے ایک زبردست تحریک نے جنم لیا۔دودھ فروش نے اس تحریک کی قیادت کی۔ وہ راتوں رات دودھ فروش سے آزادی کا ایک لیڈر بن کر ابھرا اور تھوڑے ہی عرصے میں پورے قہرمان مرعش علاقےکو فرانسیسی استعمار سے آزاد کرا لیا۔وہ دودھ فروش پوری ترک قوم کا ہیرو بن گیا۔ شاہراہوں پر اس کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس کے مجسمے نصب کئے گئے۔

دودھ فروش کی ہمت اور جزبہ ایمانی کے قصے ترکی کے نصابوں میں پڑھائے جانے لگے۔آج ترکی میں جامعہ امام سوتجو کے نام سے باقاعدہ ایک یونیورسٹی قائم ہے۔ اسکے نام سے کئی فلاحی ادارے ،تنظیمیں،مدارس اور این جی اوز قائم ہیں۔
تاریخ ہمیشہ بہادروں کو یاد رکھتی ہے ۔ قوم کے لئے کوئی انقلابی قد اٹھانے والوں کو تاریخ خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ صرف زبانی جمع خرچ کرنے والوں پر تاریخ اپنا وقت برباد نہیں کرتی۔

Related posts

فائیو جی کے معاملے میں جوہی چاؤلہ پر 20 لاکھ کا جرمانہ۔عرضی خارج۔عدالت سے ملی پھٹکار بھی۔

qaumikhabrein

لندن میں اسرائیل کی مخالفت میں ریلی نکالی گئی

qaumikhabrein

ایرانی بحریہ کا بڑا جہازآگ لگنے کے بعد غرقاب۔

qaumikhabrein

Leave a Comment