دیگر کئی مسلم ملکوں کی طرح ترکی بھی اسرائیل کی گود میں بیٹنھے جارہا ہے۔ترکی اور اسرائیل کے وزرائے خارجہ کے مابین ٹیلی فونیک گفتگو ہوئی ہے۔ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو اور بیت المقدس کی غاصب اور جابر صھیہونی حکومت کے وزیر خارجہ کے مابین ہونے والی ٹیلی گفتگو گزشتہ 13 برسوں کے دوران ہونے والی پہلی با ضابطہ گفتگو ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان اسرائیل کے ساتھ روابط کو بہتر بنانے کی بات کہہ چکے ہیں۔ترک صدر نے انکشاف کیا کہ اس وقت اسرائیلی صدر ہرزوگ کے ساتھ ہمارے مذاکرات جاری ہیں اور عین ممکن ہے کہ وہ ترکی کا دورہ کریں۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ بھی ترکی کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے معاملے پر مثبت موقف رکھتے ہیں اور ترکی کا ہدف بھی مثبت سوچ کے ساتھ کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور ترکی کے تعلقات 2010 میں اس وقت منقطع ہوگئے تھے جب غزہ کی پٹی میں جانے والےامدادی بحری جہاز پر اسرائیلی فوج نے حملہ کیا تھا۔ترک پارلیمنٹ کے ارکان الزام لگاتے رہے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان درپردہ رشتے موجود ہیں۔