
ٹائمز میگزین نے 2021 کے دنیا کے سو با اثر افراد میں افغانستان کے نائب وزیر اعظم ملا برادر کو بھی شامل کیا ہے۔ ٹائمزمیگزین نے دنیا کے جن سو با اثر افراد کی فہرست ترتیب دی ہے ان میں طالبان لیڈر اور افغاستان کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر کے ساتھ ساتھ چین ،امریکہ اور ایران کے صدور کے ساتھ ساتھ ہندستان کے وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہیں۔امریکی میگزین ہر برس دنیا کی سو با ثر شخصیات کی فہرست شائع کرتی ہے جس میں سیاست، سائنس ،صنعت سماجی خدمت، فلم اور قانون جیسے زندگی کےمختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیتوں کو شامل کیا جاتا ہے۔

سال 2021 کے با اثر افراد میں ملا برادر کو حکمرانوں یا سیاسی لیڈروں کے زمرے میں جگہ دی گئی ہے۔ ملا عبدالغنی برادر قندھار میں پلے بڑھے۔ انہوں نے زندگی کا بیشتر حصہ 1970 میں روسی قبضے کے بعد ایک مذاحمتی فوجی کے روپ میں بسر کیا۔ ملا برادر طالبان کے بانی ملا عمر کے ساتھی رہے۔ دونوں نے مل کر1990میں طالبان کی تشکیل کی۔طالبان کے قیام کا مقصد افغانستان سے بد عنوانی اور بد امنی کو ختم کرنا تھا۔ دنیا کے بیشتر ممالک طالبان کو ایک کٹر اور انتہا پسند گروپ کے طور پر دیکھتے ہیں۔2001 میں امریکی حملے اور طالبان سرکار کے ذوال کے بعد ملا برادر نے حامد کرزئی کی سرکارکے ساتھ کام بھی کیا۔2010 میں ملا برادر کو پاکستان نے گرفتار کیا۔ امریکی دباؤ کے زیر اثر پاکستان نے ملا برادر کو 2018 میں رہا کردیا۔ رہائی کے بعد وہ قطر چلے گئے۔امریکہ نےدوحہ میں طالبان کے ساتھ جو معاہدہ کیا تھا طالبان کی جانب سے معاہدے پر ملا برادر نے ہی دستخط کئے تھے۔

ٹائمز میگزین کی سو با اثر شخصیات کی فہرست میں ہندستانی وزیر اعظم مودی، امریکی صدر جو بائڈین، امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس،چینی صدر شی جنپنگ،ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ اور ہندستانی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھی شامل ہیں۔