ایرانی قوم کے دشمن وہی ہیں جو فلسطین ، لبنان ، عراق ، شام و مصر کے دشمن ہيں۔ ہمارے دشمن الگ الگ حملے کرتے ہيں لیکن حکم سب کو ایک ہی جگہ سے ملتا ہے۔تہران میں نماز جمعہ کے خطبے میں ایران کے اعلیٰ رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے مسلمانوں کے باہمی اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں افغانستان سے لیکر یمن تک تمام عالم اسلام کے دفاع کے لئے تیار ہونا چاہیے.
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ اگر دشمن کسی ملک کو نشانہ بنا رہا ہے تو سب کو اس مظلوم کی مدد کرنی چاہیے کیونکہ اگر وہاں دشمن کامیاب ہو گیا تو پھر دوسرے ملک کا رخ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کے مطابق اگر مسلمان ایک دوسرے سے متحد رہیں تو انہيں اللہ کی بے پناہ طاقت و رحمت و حکمت سے بہرہ مند ہونے کا موقع دیا جائے گا۔
آیت اللہ خامنہ نے اسرائیل پر ایران کے حالیہ حملے کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے جو کیا وہ صیہونی حکومت کے بھیانک جرائم پر بہت معمولی سزا تھی۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑی تو مستقبل میں بھی ایسا ہی کیا جائےگا۔ایرانی رہنما نے ایک مرتبہ پھر فلسطین کی حمایت کا عزم ظاہر کیا ۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کو حق ہے کہ اس دشمن کے مقابلے میں جس نے اس کی زمینوں پر قبضہ کیا، ان کے کھیتوں کو تباہ کر دیا، گھروں کو منہدم کر دیا، ڈٹ جائے۔ یہ عالمی قوانین کے مطابق ہے۔ فلسطین کس کا ہے؟ یہ غاصب کہاں سے آئے؟ عالمی قوانین کے مطابق فلسطینیوں کو اپنا دفاع کرنے کا حق ہے اور ان کی مدد کرنا بھی عالمی قوانین کے مطابق ہے۔
انہوں نے شہید حسن نصر اللہ کی شہادت کے سلسلے میں کہا کہ دشمن آج حماس ، حزب اللہ اور دیگر مزاحمتی تنظیموں کو چونکہ نقصان نہیں پہنچا سکتا اس لئے وہ ٹارگیٹ کلنگ اور عام شہریوں کے قتل عام کو اپنی فتح کے طور پر پیش کرنا چاہ رہا ہے لیکن اس سے مجاہدوں کے عزم میں اضافہ ہوگا اور ان کی تعداد بھی بڑھے گی اور اس سے خون آشام صیہونی بھیڑیوں کے گرد محاصرہ تنگ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سید حسن نصراللہ نے فلسطین کی مدد کےلئے جہاد کیا، بیت المقدس کی آزادی کےلئے جد و جہد کی۔آج زخمی لبنان کی مدد کرنا اور اس کا احسان اتارنا ہم سب مسلمانوں کا فریضہ ہے۔
آیت اللہ خامنہ نے پانچ برس بعد نماز جمعہ کی امامت کی۔ آخری بار قاسم سلیمانی کی شہادت کے انتقام میں عراق میں امریکی اڈے پر ایران کے حملے کے بعد جمعہ کی نماز کی امامت کی تھی۔ایک طرف جہاں صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو بنکر میں چھپا بیٹھا ہے آیت اللہ خمینی نے جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسمان کے نیچے نماز ادا کی۔ اس نماز جمعہ میں لاکھوں ایرانیوں نے حصہ لیا۔آیت اللہ خامنہ ای نے عرب ملکوں تک اپنی بات پہونچانے کے لئے عربی میں خطبہ دیا۔