ایران میں حقوق نسواں کی صورتحال کے حوالے سے مغربی دنیا میں جو ماحول ہے اس کے درمیان ایران کی راجدھانی تہران میں ایک ’بین الاقوامی کانگریس‘کا انعقاد کیا گیا۔جس میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی ایسی91 خواتین نے شرکت کی کہ جو اپنے اپنے شعبوں میں با اثر ہیں اور سماج میں کسی نہ کسی شکل میں سرگرم ہیں۔ہندوستان سے ڈاکٹر اروندر انصاری اور علینا زیدی اس کانگریس کی اہم شرکاء میں شامل تھیں۔ایران کی خاتون اوّل اور صدر ابراہیم رئیسی کی اہلیہ جمیلہ علم الہدا اور آرمینیا کے وزیر اعظم کی اہلیہ انّا ہکوبایان نے بھی اس کانگریس سے خطاب کیا ۔کانفرنس میں خواتین سے متعلق مختلف مسائل اور موجودہ تناظر میں ان کی ذمہ داریوں پر گفتگو کی گئی۔
علینا زیدی نے پرگرام میں عالم اسلام کی انتہائی محترم خواتین کے تعلق سے اپنا کلام پیش کیا۔۔اس موقع پر انھوں نے ایک مضمون بھی پیش کیا جس میں ایران کے تعلق سے اپنے تاثرات بیان کئے۔موقع کی مناسبت سے ایک نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں مختلف سائینسی،اقتصادی، تکنیکی،علمی،ادبی،سیاسی و سماجی شعبوں میں کام کرنے والی ایرانی خواتین کی کاوشوں اور خدمات کو پیش کیا گیا۔نائب صدر ایران،سنئیر ارکان پارلیمنٹ،وزراء اور دیگر شعبوں سے متعلق خواتین کی بڑی تعداد اس کانگریس میں شریک تھی۔ کانگریس میں عالمی سطح پر امن و انصاف کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔
بیرونی وفد سے تعلق رکھنے والی خواتین نے ایران کے مقدس شہر قم کا بھی دورہ کیا۔اس دورے میں بھی علینا نے انگریزی میں اپنا شعری نذرانہ عقیدت پیش کیا۔وفد کی دیگر خواتین نے کانگریس میں شرکت کے بعد اپنے تاثرات کو میڈیا سے بھی شئیر کیا۔با اثر خواتین کی یہ کانگریس 22 جنوری کو تہران میں منعقد ہوئی تھی۔