افغان طالبان نے کہا ہے کہ افغانستان میں نئے نظام میں طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ سربراہ ہوں گے، وزیراعظم یا صدر ان کے ماتحت ہوں گے۔افغان میڈیا طلوع نیوز نے طالبان رہنما کے حوالے سے خبر میں دعویٰ کیا ہے کہ نئی حکومت کے قیام سے متعلق طالبان کی اعلیٰ قیادت کی مشاورت مکمل ہوگئی ہے اور جلد اس کا باضابطہ اعلان کردیا جائے گا۔طالبان کے ثقافتی کمیشن کے رکن انعام اللہ سمنگانی نے طلوع نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے امیر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نئی حکومت کے بھی سربراہ ہوں گے، نئی حکومت سے متعلق مشاورت مکمل ہوگئی ہے، کابینہ کے ارکان سے متعلق بھی ضروری بات چیت کی جاچکی ہے۔
طلوع نیوز نے غیر مصدقہ اطلاعات کی بنیاد پر رپورٹ کیا کہ طالبان کی نئی حکومت میں وزیراعظم کا عہدہ بھی موجود ہوگا جو ہیبت اللہ کے ماتحت کام کرے گا۔دوسری جانب طالبان رہنماوں کا کہنا ہے کہ افغانستان میں نئی حکومت کا 3 روز میں اعلان کر دیا جائے گا۔ نئی حکومت میں خواتین بھی شامل ہوں گی۔یاد رہے کہ 15اگست 2021 کو طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہوئے جس کے بعد صدر اشرف غنی ملک سے فرار کر گئے اور افغان حکومت غیر فعال ہوگئی۔واضح رہے کہ 20 سال تک افغانستان پر قابض رہنے والے امریکی فوجیوں کا آخری قافلہ 31 اگست کی رات تاریکی میں افغانستان سے نکل گیا تھا۔(بشکریہ۔گلوبل نیوز)