جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ایران کو ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔دمشق میں ایک اسرائیلی حملے میں شہید سردار قاسم سلیمانی کے انتہائی قریبی ساتھی اور قریبی دوست جنرل سید رضا موسوی شہید ہو گئے ۔اسرائیل نے میزائل حملہ دمشق کے قریب زینبیہ علاقے میں ایک مکان پر کیا۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قریبی ساتھی جنرل سید رضی موسوی شام میں مقاومتی تنظیموں کے لاجسٹک سپورٹ کے انجارج تھے۔
جنرل سید رضا موسوی کو گذشتہ برسوں میں قتل کرنے کی سات کوششیں کی جا چکی تھیں جو ناکام ہو گئی تھیں۔اس سے پہلے شام کے دارالحکومت دمشق کے علاقے زینبیہ میں صہیونی حکومت کے فضائی حملے کی خبریں موصول ہوئی تھیں۔ایران نے اسرائل کو اس حرکت کا انجام بھگتنے کی دھمکی دی ہے۔سپاہ پاسداران انقلاب نے صہیونی حکومت کے اس وحشیانہ حملے کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کو اس حملے کا تاوان ادا کرنا پڑے گا۔
ادھرصدر رئیسی نے کہا ہے کہ جنرل موسوی کی شہادت ثابت کرتی ہے کہ صہیونی حکومت نہایت کمزور اور حواس باختہ ہوچکی ہے۔ اسرائیل کو شہید موسوی پر حملے کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔
دمشق میں تعیینات ایرانی سفیر حسین اکبری نے بتایا ہیکہ جنرل موسوی کی رہائش گاہ پر اسرائل نے تین میزائل فائر کئے ۔ میزائل لگنے کے بعد رہائش گاہ مکمل تباہ ہوگئی اور شہید موسوی کی لاش صحن میں پڑی ہوئی تھی۔شہید موسوی کی شریک حیات اسکول میں پڑھاتی ہہیں اس لئے حملے کے وقت گھر پر موجود نہیں تھیں۔