سویڈن میں ایک انتہا پسند لیڈر کے ہاتھوں قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف مسلمانوں کا احتجاج جاری ہے۔اسٹاکھوم میں احتجاجی مظاہرین اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں میں تین افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
سوئیڈن کی پولیس کے مطابق جنوب مغربی اسٹاکھوم میں واقع نورکوپینگ میں مظاہرین اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان پر تشدد جھڑپوں میں تین افراد گولی لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ مظاہرین، قرآن کریم کو نذر آتش کرنے پر فخر کرنے والے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ایک انتہا پسند گروہ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
نورکوپینگ میں گزشتہ چار دنوں کے دوران اس قسم کی یہ دوسری جھڑپ ہے۔ پہلی بار اس طرح کی جھڑپ اس وقت ہوئی تھی جب مظاہرین، راسموس پالوڈن نامی شخص کی اسلام مخالف ہارڈ لائن تحریک کے دھرنے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ راسموس اس تحریک کا لیڈر ہے اور سوئیڈن اور ڈنمارک کی دہری شہریت کا حامل ہے۔ ٹی وی ٹی ورلڈ نے ابھی حال ہی میں کچھ ایسے ویڈیو جاری کئے ہیں جس میں سوئیڈن میں ایک شخص کو قرآن کریم کو نذر آتش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ سوئیڈن کے ایک محلے میں قرآن کریم کو نذر آتش کرنے والا شخص راسموس پالوڈن ہے جو ڈنمارک کی دائیں بازو کی ایک انتہا پسند پارٹی کا لیڈر ہے۔
ادھر ایرانے قرآن کی بے حرمتی کئے جانے پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران سوئیڈن کے شہر لینکوپنگ میں ڈنمارک کے ایک نسل پرست اور انتہا پسند کے ہاتھوں مقدس الہی کتاب قرآن مجید کو آزادی اظہار رائے کے نام پر اور پولیس اہلکاروں کی حمایت سے نذر آتش کئے جانے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس قسم کے توہین آمیز اقدام کا آزادی اظہار رائے سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ ایک نفرت انگیز اقدام ہے جس کی تمام ادیان الہی کی جانب سے مذمت کئے جانے کی ضرورت ہے۔