معاشی بحران اور زبردست عوامی احتجاج کے دوران صدر گوت بایہ راج پکشے نے ملک میں ایمر جنسی نافذ کردی ہے۔ صدر نے اس سلسلے میں گزٹ جاری کیا ہے۔معاشی ابتری سے سری لنکا میں عوام پریشان ہیں اور وہ مسسل احتجاج کرتے ہوئے صدر سے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ایمر جنسی کے اعلان س ے پہلے تک صدر کی رہائش گاہ کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین پر پولیس نے اشک آر گیس کے شیل داغے اور پانی کی بوچھاروں سے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی۔ غیر ملکی زر مبادلہ کی کمی کے سبب ایندھن جیہسی بنیادی ضرورت کے اشیا کی بھاری قلت ہو گئی ہے۔ پکوان گیس کی بھی کمی ہے۔ تیرہ تیرہ گھنٹے بجلی سپلائی کٹوتی کی جارہی ہے۔ صڈر راج پکشے کے بڑے بھائی مہندرا وزیر عظم ہیں اور چھوٹے بھائی تلسی وزیر مالیات ہیں۔ جبکہ سب سے بڑے بھائی چمل وزیر ذراعت اور بھتیجے نمل اسپورٹس وزیر ہیں۔
۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہیکہ سرکار کی بد انتظامی کے سبب ملک کا یہ حال ہو گیا ہے۔ دو کروڑ بیس لاکھ کی مجموعی آبادی والے اس ملک میں معاشی بد حالی آزادی کے بعد سے اپنے سنگین ترین دور میں ہے۔ضروری اشیا باہر سے منگانے کے لئے غیر ملکی ز ر مبادلہ کی شدید قلت ہے۔ حالات اتنے بد تر ہیں کہ بسوں اور تجارتی سامان ڈھونے والی گاڑیوں کے لئے ملک میں ڈیزل دستیاب نہیں ہے۔