افغانستان میں طالبان نے کابینہ کی تشکیل دیکر امریکہ کو واضح اشارہ دیدیا ہے۔ امریکہ نے جس شخص کو دہشت گرد بتا کر اسکی خبر دینے والے کو پچاس لاکھ ڈالر کا انعام رکھا طالبان نے اس شخص کو افغانستان کا وزیر داخلہ بنا دیا ہے۔ طالبان نے افغانستان میں عبوری حکومت کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے سراج الدین حقانی کو وزیر داخلہ بنایا ہے۔ سراج الدین حقانی حقانی نیٹ ورک کا بانی ہے۔ سراج الدین حقانی امریکہ کی ایف بی آئی کی انتہائہ مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہے۔
امریکہ نے سراج الدین حقانی کے بارے میں اطلاع دینے پر پچاس لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کررکھا ہے۔ سال2008 میں کابل کے ہوٹل پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کا الزام سراج الدین حقانی پر لگایا گیا تھا۔ اس حملے میں ایک امریکی سمیت چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ سراج الدین حقانی کا تعلق پاکستان کے شمالی وزیرستان سے ہے۔ کابل میں ہندستانی سفارتخانہ پر ہوئے حملے کے لئے بھی سراج الدین حقانی کو ہی ذمہ دار بتایا جاتا ہے۔ سابق افغانی صدر حامد کرزئی کے قتل کی سازش میں بھی اسکو شامل بتایا جاتا ہے۔ ایک زمانے میں افغان سرکار کے خلاف لگاتار حملوں میں طالبان سے زیادہ حقانی نیٹ ورک کا نام آنے لگا تھا۔ حقانی نیٹ ورک سے طالبان کی قربت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2015 میں حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی کو طالبان کا ڈپٹی لیڈر بنایا گیا تھا۔