
فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی بربریت اور وحشت ناک مظالم کا سلسلہ ایک با ر پھرشروع ہو گیا ہے لیکن امت مسلمہ خواب خرگوش میں مست ہے۔امریکہ کی آغوش میں آرام فرما نام نہاد اسلامی ممالک تو بہت پہلے ہی اپنا ضمیر فروخت کر چلے ہیں۔ان مسلم ملکوں میں فلسطینیوں کی حمایت میں کچھ عوام آواز ضرور بلند کرتے ہیں لیکن امریکہ کی غلامی کی اسیر حکومتیں ان آوازوں کو دبا دیتی ہیں۔ مسلمانوں کی اکثریت کی جانب سے بھی اسرائل کے خلاف اتنی شدت کے ساتھ آواز بلند نہیں ہو رہی ہے جتنی شدت وقت کا تقاضہ ہے۔ لیکن شیعہ عوام اور اسکے علما نے کبھی بھی مظلوم فلسطینیوں کی حمایت ترک نہیں کی۔ حالیہ اسرائیلی مظالم کے خلاف شیعہ علما نےواضح موقف اختیار کیا ہے۔

گزشتہ روز 10 اکتوبر کو جامعہ اہلبیت،اوکھلا،دہلی میں شیعہ علماء اسمبلی کی مجلس خاص کا سہ ماہی جلسہ منعقد ہوا۔جلسے میں مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار ہمدردی اور یکجہتی ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی عوام خاص طور سے حماس تنظیم کی جانب سے اسرائیل جیسی ظالم حکومت پر دلیرانہ کاروائی کی ستائش کی گئی۔جلسے میں ظالم کی مذمت اور ظالم پر مظلوم کی کامیابی کے لئے دعا کی گئی۔
شیعہ علماء اسمبلی کی مجلس خاص کے جلسے میں ملک کے مختلف خطوں جیسے دہلی،مہاراشٹرا،کرناٹک،تملناڈو،جموں کشمیر،یوپی وغیرہ سے منتخب اراکین نے شرکت کی۔

مولانا سید نامدار عباس نے تلاوت کلام پاک سے جلسہ کا باقاعدہ آغاز کیا۔جس کے بعد معین ایجنڈہ پر گفتگو ہوئی۔جس میں صوبائی نمائندگی اور اسمبلی کی فعالیت کے علاوہ حماس کی دلیرانہ کاروائی اور ظالم حکومت کی شکست و پسپائی کی دعا شامل تھی۔