شاعر اہل بیت اور معروف نوحہ گو شمیم امروہوی مرحوم کی یاد میں سلام منقبت کی ایک محفل کا اہتمام کیا گیا۔بزم شعرائے اہل بیت کے زیر اہتمام منعقدہ اس محفل سلام و منقبت کی صدارت استاد شاعر مسرور جوہر نے کی۔ جبکہ مسند پر استاد شعرا شان حیدر بے باک اور نوشہ امروہوی کے ساتھ ساتھ شمیم حیدر مرحوم کے چھوٹے بھائی حسین حیدر اور انکے برادر نسبتی خورشید حیدر زیدی بھی موجود تھے۔ محفل کا آغاز خرّم علی نے تلاوت کلام مجید سے کیا۔سرور کائنات کے حضور نعت کا نزرانہ فیضی ابن لیاقت امروہوی نے پیش کیا۔
شمیم امروہوی کا کلام کمسن مدح خواں شہر یار عمران نے پیش کیا۔ محمد اور آل محمد کی شان میں حسن مجتبیٰ واحد۔، لیاقت امروھوی، ڈاکٹر مبارک امروھوی،تاجدار مجتبیٰ۔ شیبان قادری۔ شاندار مجتبیٰ۔ شہاب انور ایڈوکیٹ۔کوثر امروھوی۔ حسین اشرف فراز۔ ارمان حیدر ساحل۔ تاجدار ناظم تاج امروھوی۔ قسیم ابنِ رفیع، اشہر علی سلمہٗ اور علی سلمہٗ نے نزرنانہ عقیدت پیش کیا۔
آخر میں بزم کے سکریٹری ڈاکٹر مبارک امروھوی نے سامعین اور شعرا کا شکریہ ادا کیا۔محفل محلہ مجاپوتہ مٰں لیاقت امروہوی کی رہائش گاہ پر ہوئی۔
عالمی شہرت یافتہ نوحہ گو شاعر شمیم امروہوی کا لمبی بیماری کے بعد گزشتہ 23 نومبر 2022 کو انتقال ہو گیا تھا۔ وہ82 برس کے تھے۔ شمیم امروہوی کے انتقال سے امروہا کے ادبی حلقوں میں رنج و غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔انکا مکمل نام شمیم حیدر نقوی تھا لیکن وہ شمیم امروہوی کے نام سے مشہور تھے۔ وہ یکم جنوری1940 کو امروہا کے ایک علمی اور ادبی خانوادے میں پیدا ہوئےتھے۔
شمیم امروہوی کے کلام کے کئی مجموعے شائع ہو کر مقبول ہو چکے ہیں۔ بی بی سیدہ فاطمہ کی کنیز خاص جناب فضہ کے حال کا انکا نظم کردہ مسدس بہت مشہور ہوا تھا۔انکے کلام کے مجموعے”انتساب فضہ”،”رحل جزا”،”ریاض فکر”، ”یا حسین”(نوحوں کا مجموعہ) اور ”بیاض شمیم”(نوحوں کا مجموعہ)شائع ہو چکے ہیں جبکہ’ نوائے غزل’ کے نام سے انکا مجموعہ تیاری کے مرحلے میں ہے۔