آٹھ سالوں میں پہلی بار سعودی اتحاد نے رمضان المبارک کی آمد کی وجہ سے یمن میں ایک ماہ کی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی اتحاد کو کئی شکستوں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور وہ جنگ کے خاتمے اور یمنی دلدل سے نکلنے کے لیے بے چین ہے۔
گزشتہ برسوں میں مختلف ممالک کی تجویز پر سعودیوں کی جانب سے رمضان المبارک میں یمن پر جنگ بندی کے مطالبات کو مسترد کر دیا گیا تھا لیکن اس بار سعودیوں نے خود ہی جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔ حقیقت یہ ہیکہ یمن کی انصار اللہ نے سعودی جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا ہے۔ انصار اللہ کے جیالے سعودی اتحادی افواج کے قبضے سے بیشتر علاقوں کو آزاد کرا چکے ہیں۔ اور سعودی عرب کے اندر اہم تنصیبات کو میزائیلوں اور ڈرون سے حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔