
سنبھل سے تعلق رکھنے والی مصنفہ اور ادیبہ ڈاکٹر کشور جہاں کو ایک اور عزاز سے سرفراز کیا گیا ہے۔
‘ہماراشہرہمارےفنکار’کےعنوان سے منعقدہ ایک سیمنارمیں ایس ڈی ایم سنبھل،،ایم جی ایم پی جی کالج کے پرنسپل ڈاکٹر عابد حسین حیدری، مولانا محد میاں اور پرنسپل گورنمنٹ پی جی کالج سنبھل کے ہاتھوں ڈاکٹرکشورجہاں زیدی کو اعزاز سے نوازہ گیا۔ یہ تقریب ایم جی ایم پی جی کالج کے شعبہ اردو کے زیر اہتمام منعقد کی گئ تھی۔

افسانہ نگار، شاعرہ،محققہ، ترجمہ نگاراور مرتبہ ڈاکٹر کشور جہاں زیدی سنبھل اور سرسی کے گمنام شعرا اور ادیبوں سے دنیائے ادب کو روشناس کرانے کا بیڑا اٹھائے ہوئے ہیں۔انکی مرتبہ ”میری زمین کے چاند ستارے” نامی کتاب سنبھل کی ادبی ہستیوں کے حوالے سے گران قدر ہے۔ ابھی اسکی ایک جلد شائع ہوئی ہے اور دوسری جلد تیاری کے مرحلے میں ہے۔”کشور جہاں کا عظیم کار نامہ ‘تزکرہ حسینی’ کا فارسی سے اردو میں ترجمہ ہے۔ یہ میر حسین دوست سمبھلی کی فارسی تخلیق ہے۔ اسکا شمار بارہویں صدی ہجری کے فارسی کے اہم تزکروں میں ہوتا ہے۔’قصیدہ نگاران روہیل کھنڈ’ اور ‘تزکرہ شعرائے سرسی’ جیسی کتابیں تیاری کے مرحلے میں ہیں۔
ڈاکٹر کشور جہاں زیدی کی ادبی خدمات کا ماضی میں بھی اعتراف کیا جاتا رہا ہے۔ اتر پردیش اردو اکیڈمی انکی کئی کتابوں کو انعامات دے چکی ہے۔مخلتف ادبی اور سماجی تنظیمیں بھی انکی ادبی خدمات کا اعتراف کر چکی ہیں۔’سرسی سوسائٹی’ نے انہیں حال ہی میں ‘حسن زہرا ایوارڈ’ سے سرفراز کیا۔سمبھل کی علامہ اقبال فاؤنڈیشن نے انہیں ‘ستارہ اردو ایوارڈ، سے نوازہ تھا۔