قاتلانہ حملے کے بعد گستاخ رسول سلمان رشدی لکھنے پڑھنے کے لائق نہیں رہ گیا ہے۔ اس بات کا اعتراف اس نے خود اخبار گارڈین کے ساتھ انٹر ویو کے دوران کیا ہے۔ اخبار گارڈین نے سلمان رشدی کی تازہ تصویر بھی جاری کی ہے۔ تصویر میں وہ ضائع شدہ آنکھ پر سیاہ شیشہ لگائے ہوئے نظر آرہا ہے۔
سلمان رشدی نے انٹر ویو کے دوران بتایا کہ وہ ابھی تک لکھنے سے قاصر ہے کیونکہ اسکے ہاتھ کی بعض انگلیوں میں حرکت نہیں ہوتی ہے۔اس نے کہا کہ وہ خوش قسمت ہیکہ جان لیوا حملے میں بچ گیا۔ رشدی کا انٹرویو اُس کی نئی کہانی کی ریلیز کی تاریخ سے چند روز قبل گارڈین اخبار نے شائع کیا ہے۔ رشدی کے وکیل نے کہا کہ وہ اپنی نئی کتاب کی تشہیر کے لیے عوام کے سامنے نہیں آئے گا۔
گزشتہ برس اگست میں نیو یارک میں ایک پروگرام کے دوران رشدی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جسمیں اسکا ایک ہاتھ اور ایک آنکھ شدید طور سے زخمی ہو گئی تھی۔رشدی پر حملے کے فوری بعد چوبیس سالہ ہادی مطار کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔