فلمی نغمہ نگار اوراسکرپٹ رائٹر جاوید اختر بی جے پی اور آر ایس ایس کے نشانے پر آگئے ہیں۔ ایک نیوزپورٹل کو دیا گیا انکا ایک انٹرویو آر ایس ایس پریوار کو برداشت نہیں ہورہا ہے۔ اس انٹر ویو میں جاوید اختر نے آر ایس ایس کا تقابل طالبان سے کردیا۔بس پھر کیا تھا سنگھ پریوار ان پر ٹوٹ پڑا۔
سنگھ پریوار کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہیکہ جب تک جاوید اختر آر ایس ایس کے تعلق سے اپنے اس بیان کے لئےمعافی نہیں مانگیں گے ملک میں انکی فلمیں نہیں چلنے دی جائیں گے۔اس انٹر ویو میں جاوید اختر نے کہا تھا کہ طالبان ظالم ہیں انکی حرکتیں قابل مذمت ہیں۔ مگر آر ایس ایس، وی ایچ پی اور بجرنگ دل کی حمایت کرنے والے سبھی ایک جیسے ہیں۔
جاوید اختر نے یہ بھی کہا تھا کہ ہندستان ایک مذہبی طور سے غیر جانبدار ملک ہے اسکی آبادی بھی کافی حد تک سیکولر ہے لیکن کچھ افراد ایسے بھی ہیں جو آر ایس ایس اور وی ایچ پی جیسی تنظیموں کی حمایت کرتے ہیں اور نازیوں جیسے نظر یات رکھتے ہیں۔ جاوید اختر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر رام کدم نے کہا ہیکہ اگر آر ایس ایس طالبان جیسی ہوتی تو ایسا بیان دینے کی انہیں اجازت نہیں ہوتی۔
رام کدم نے کہا کہ ملک کے غریبوں کے لئے کام کرنے والی آر ایس ایس کے کارکنوں کے جزبات کو جاوید اختر نے ٹھیس پہونچائی ہے انہیں اسکے لئے معافی مانگنی ہوگی۔
ممبئی میں بی جے پی کی نوجوان شاخ کے کارکنوں نے جاوید اختر کے گھر تک احتجاجی مارچ کیا۔ سنگھ پریوار نے دھمکی دی ہیکہ جاوید اختر کے معافی مانگنے تک انکے خلاف تحریک تیز کردی جائےگی۔