qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگسیاستقومی و عالمی خبریں

یمنی مجاہدین نے اسرائل جہاز پر قبضہ کرلیا

بحر احمر(Red Sea) غزہ جنگ کا نیا جنگی محاذ بن رہا ہے۔یمن کے مجاہدین انصار اللہ نے ایک اسرائلی بحری مال بردار جہاز پر قبضہ کرکے اسکے عملے کو یرغمال بنا لیا ہے۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے یمنی مسلح افواج کی جانب سے بحیرہ احمر اور باب المندب میں اسرائیلی بحری جہازوں کی کڑی نگرانی کی دھمکی دی تھی۔ جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے اتوار کو بحیرہ احمر میں صیہونی جہاز کو ضبط کیا گیا ، اس جرات مندانہ اقدام نے یمن کی بہادر قوم کی غیرت، ہمت اور ایمانداری کا مثالی ثبوت پیش کیا ہے۔
bبحیرہ احمر میں اسرائیلی کارگو جہاز Galaxy Leader پر قبضہ کرکے یمنی مجاہدین نے اسرائیل کے خلاف اپنے جارحانہ عزائم کو بالکل واضح کردیا ہے۔ یمن کے مجاہدین پہلے ہی دھمکی دے چکے ہیں کہ غزہ میں اسرائلی مظالم جاری رہنے تک بحیرہ احمر میں اسرائیل سے کسی بھی طرح سے متعلق بحری جہاز انکے نشانے پر رہےگا۔

انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام کا کہنا ہیکہ اسرائل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی کارگو جہاز پر قبضہ ایک عملی قدم ہے جو بحری جنگ چھیڑنے کے معاملے میں یمنی مسلح افواج کی سنجیدگی کو ثابت کرتا ہے۔ ابھی تو یہ ابتدا ہے۔Galaxy Leader پر یمن کے درجنوں مسلح مجاہدین ہیلی کاپٹر کے ذریعے اترے اور جہاز کے عملے کو یرغمال بنا لیا۔ یمنی مجاہدین اپنی نگرانی میں جہاز کو اپنے بندر گاہی شہر حدیدہ کی جانب لے گئے۔
جہاز کے جاپانی آپریٹرNYK Line نے کہا ہیکہ اغوا کے وقت جہاز پر کوئی مال اسباب نہیں تھا۔ جہاز کے عملے میں فلپائن۔ بلغاریہ، رومانیہ، یوکرین اور میکسیکو کے شہری شامل ہیں۔ اسرائیل نے ابتدا میں جہاز سے کسی قسم کا تعلق ہونے سے انکار کیا لیکن تحقیقات سے پتہ چلا کہ کارگو جہاز اسرائیل کے ارب پتی تاجر ابراہم رامی اونگر کے فنڈ سے قائم کیرئر کمپنی کا ہے۔

جہاز کے اغوا کو اسرائلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے ایران کی دہشت گردانہ کاروائی قرار دیا ہے۔غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے یمنی مجاہدین بحیرہ احمر میں کئی اسرائیلی جہاز پر میزائل اور ڈرون حملے کرتے رہے ہیں۔ جنہیں امریکی افواج نے ناکام بنا دیا۔

Related posts

گیس لیک ہونے سے22 افراد کی موت۔

qaumikhabrein

دردناک کہانی ہے اسرا جعبس کی

qaumikhabrein

جدید طرز خطابت کےموجد تھے علامہ رشید ترابی۔

qaumikhabrein

Leave a Comment