مولانا سید شبیب کاظم کی گرفتاری کا معاملہ ہندستان کے ساتھ ساتھ قم المقدس میں بھی فکر و تشویش کا باعث بن گیا ہے۔ قم المقدس میں مقیم ہندستانی علما اور انکے اداروں اور تنظیموں نے وقف املاک کی تباہی کے خلاف جد و جہد کرنے کے سبب مولانا شبیب کاظم کے ساتھ سلوک اور بہار کے مومنین کے باہمی اختلافات پر اپنی رنجیدگی کا اظہار کیا ہے۔ قم المقدسہ میں مقیم ہندوستانی علما، افاضل، اور ان کے اداروں اور تنظیموں نے اس سلسلے میں ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس کا متن حسب ذیل ہے۔
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ ۔
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَنْ يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَنْ يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُضِلَّهُمْ ضَلَالًا بَعِيدًا {النساء: ٦٠}
ایک عرصے سے مظفرپور بہار سے اوقاف میں بدانتظامی اور مومنین کے درمیان اختلاف اور تنازعہ کی پریشان کن خبریں موصول ہورهی ہیں، مولانا سید شبیب کاظم کی گرفتاری اور اس کے بعد کے افسوسناک حالات کے پیش نظر، شہر مقدس قم میں مقیم ہندوستانی علما اور افاضل چند نکات پر تاکید کرنا لازمی سمجھتے ہیں:
١۔ اہل بیت(ع) کی تعلیمات کی روشنی میں مومنین کی دینی ذمہ داری ہے که آپسی اختلافات کو علما کی ہدایت اور باہمی گفتگو کے ذریعه ہی حل کریں اور ان اختلافات میں حکومتی اداروں یا دوسری قوموں کے افراد کی مداخلت کا راستہ فراہم نہ کریں۔
٢۔ مندرجہ بالا نکتہ کے بموجب ہم مولانا سید کلب جواد ، مولانا سید محمد عسکری اور دیگر تمام فکرمند علمائے کرام کی اس معامله میں طرفین کے درمیان آپسی مفاہمت کی کوششوں کی مکمل طور پر حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
٣۔ البتہ اس وقت مولانا سید شبیب کاظم کی قید سے رہائی خود اپنے آپ میں خاص اہمیت کی حامل ہے، اس لئے ہم ان کی گرفتاری پر اپنے احتجاج کو درج کرنے کے ساتھ، ان کی رہائی کے لئے کوشاں علما اور مومنین کی تہہ دل سے قدردانی کرتے ہیں۔
٤۔ ہم ہندستان کے تمام علمائے کرام کی خدمت میں عرض کرتے ہیں کہ اس مسئلہ نے اب ذاتی اور علاقائی نوعیت کی جگہ قومی کیفیت اختیار کی ہے،اس لئے آپ سبھی حضرات، بالخصوص ائمہ جمعہ حضرات سے گزارش ہے کہ وہ مولانا کی رہائی اور مسئلہ کے اطمئنان بخش حل سے متعلق اپنی دعاؤں اور نصیحتوں سے نوازنے کے علاوہ، اپنے اپنے علاقوں میں مومنین کو بھی اس معامله سے اس انداز سے آگاہ فرمائیں جس سے ان کی دینی بصیرت میں اضافہ ہو اور اس نوعیت کی شرمناک صورتحال کے دہرائے جانے کا سد باب ہو سکے۔
دنیا بھر میں مولانا موصوف کی رہائی اور مسئلہ کے معقول حل کے لئے کی جانے والی تمام دعاؤں میں ہم بھی جوار حضرت معصومہ قم(س) سے شریک ہیں، اور امید کرتے ہیں یہ معاملہ آج تک قوم کے لئے جتنا کرب اور شرمندگی کا سبب بنا ہے، حضرت امام عصر(عج) کی مدد سے اس سے کہیں زیادہ بہتر حل، مومنین کے لئے سرور اور سربلندی کا باعث ثابت ہوگا ۔
گزشتہ چار جون کو دہلی میں جنتر منتر پر مولانا کلب جواد کی قیادت میں درجنوں علما اور ذاکرین نے مولانا شبیب کی رہائی کا مطالبہ کیا۔مجلس علمائے ہند اور انجمن حیدر کے زیر اہتمام یہ احتجاج کیا گیا تھا۔