فلسطین کے ایک ہزار تین سو اسی قیدی، اسرائیل کی جیلوں میں بھوک ہڑتال کی تیاری کر رہے ہیں اور یہ بھوک ہڑتال جمعے کے روز سے شروع ہوگی۔فلسطینی ذرائع کے مطابق بھوک ہڑتال کی اس تحریک کا نعرہ ، ” حق کے دفاع کی جنگ ” ہے ۔فلسطینی قیدیوں اور رہا ہونے والوں کا خیال رکھنے والی تنظیم نے ایک بیان مین کہا ہے کہ قیدیوں کی یہ تحریک ، اسرائيلی جیلوں میں قیدیوں کو ٹارچر کئے جانے اور انہیں قید تنہائي میں رکھے جانے کے خلافاحتجاج کے طور پر ہے ۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ چھے فلسطینیوں قیدیوں کے جیل سے بھاگنے کے بعد مختلف جیلوں میں فلسطینی قیدیوں پر اسرائيلی سیکوریٹی اہل کاروں کا تشدد اور ان پر سختی میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے فلسطینی قیدیوں نے اپنے حقوق کے لئے عام بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ بھوک ہڑتال کے پہلے مرحلے میں ایک ہزار تین سو اسی قیدی شامل ہوں گے جن میں سے چار سو قیدی ریمون ، تین سو عوفر ، دو سو نفحہ ، دو سو قیدی مجیدو سو قیدی جلبوع ، اسی قیدی ایشل ، پچاس قیدی شطہ اور پچاس قیدی ہداریم جیلوں سے حصہ لیں گے جن میں الفتح تنظیم کے اعلی عہدیدار کریم یونس اور مروان البرغوثی شامل ہيں ۔
بیان میں بتایا گيا ہے کہ ان تمام جیلوں کے قیدی ایک ساتھ بھوک ہڑتال کا آغاز کریں گے جبکہ فلسطینی تنظیموں کے سو رہنما قیدی اگلے جمعے سے پانی پینا بھی بند کر دیں گے ۔(بشکریہ۔گلوبل نیوز)