
اسرائیلی جیل میں غیر قانونی طریقے سے قید ایک فلسطینی 160 روز سے بھوک ہڑتال پر ہے۔ اب وہ اس حال کو پہونچ گیا ہیکہ اسکی کسی بھی وقت موت ہو سکتی ہے۔ چار بچوں کے باپ 40 سالہ خلیل عوادہ کو 2005 سے پانچ مرتبہ گرفتار کیا جا چکا ہے۔ حراست کے دوران اسرائیلی پولیس نے انہیں شدید اذیتیں دیں۔ اسرائیلی پولیس کا یہ وطیرہ ہیکہ اپنے ناجائز قبضے والے فلسطینی علاقوں سے فلسطینیوں کو انکے گھروں سے اٹھالیتی ہے۔

بغیر الزامات وضع کئے انہیں کئی کئی برس تک جیلوں میں رکھا جاتا ہے۔ خلیل عوادہ اسرائیلی پولیس کی اسی ظالمانہ کاروائی کے خلاف جیل میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اسپتال میں بستر پر لیٹے خلیل ہڈیوں کے ڈھانچے میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے لرزتی ہوئی آواز میں کہا کہ اللہ کی مدد اور مضبوط ارادے نے ہی انہیں اپنا احتجاج جاری رکھنے کی طاقت دی ہے۔ خلیل کے وکیل اہلم حداد کے حوالے سے خبررساں ایجنسی رائٹرز کا کہنا ہیکہ جب سے خلیل نے بھوک ہڑتال شروع کی ہے وہ صرف پانی ہی پی رہے ہیں۔ 85 کلو وزن والے خلیل کا وزن گھٹ کر محض چالیس کلو رہ گیا ہے۔ خلیل کی رہائی کے لئے فلسطنی علاقوں میں مظاہرے ہوتے رہتے ہیں۔