
اسرائل کے ہاتھوں بلا الزام اور بلا مقدمہ چلائے گرفتار فلسطینی قیدیوں نے ملٹری عدالتوں کا بائکاٹ کرنے کی مہم شروع کی ہے۔ادھر قیدیوں کے گروپوں نے متنبہ کیا ہیکہ بھوک ہڑتال کرنے والا ایک فلسطینی قیدی جان سے جا سکتا ہے۔ فلسطینی سیاسی پارٹیوں کے متفقہ فیصلے کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں 500 فلسطینی قیدیوں نے نئے سال کی ابتدا ملٹری عدلتوں کا سامنا نہیں کرنے سے کی ہے۔

۔اسرئیل نے جن فلسطینیوں کو بلا الزام اور بلا مقدمہ چلائے قید رکھا ہے انہیں انتظامی نظر بند کہا جاتا ہے۔ملٹری عدالتوں کے بائکاٹ میںسماعت کی اپیل شامل ہے۔ہمارا فیصلہ آزادی کے بینر تلے انتظامی نظر بندی کی مخالفت کی جارہی ہے۔ فلسطینی کارکنوں کا کہنا ہیکہ اسرائیل نے انتظامی نظر بندی کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اب اس میں خواتین بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو بھی شامل کرلیا ہے۔مقبوضہ علاقوں میں ظلم و استبداد کے اسرائیلی نظام کا ملٹری عدالتیں اہم حصہ ہیں۔

ملٹری عدالتوں کے بائکاٹ کا فیصلہ ایسے وقت کیا گیا ہت کہ جب قیدی ہشام بو حواش کی صحت مسلسل بگڑتی جارہی ہے۔ چالیس سالہ ہشام انتظامی نظر بندی کے خلاف احتجاج میں 141 روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اکتوبر 2020 سےانکی حالت مسلسل بگڑتی چلی جارہی ہے۔