جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرا جعبس نامی فلسطینی خاتون کو بھی رہائی نصیب ہوئی۔ وہ گیارہ برس کی قید کے بعد رہا ہو سکی۔ اسرائیلی حکام نے اسے خود کش حملے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
واقعہ 11 اکتوبر 2015 کا ہے۔ اسرا کو یروشلم شہر کے جیریکو علاقے سے گرفتار کیا تھا۔ حقیقت یہ ہیکہ ایک چیک پوائٹ کے پاس حادثاتی طور سے اسکی کار میں آگ لگ گئی تھی۔ جسکی وجہ سے اسکا جسم ساٹھ فیصد تک جل گیا تھا۔
قصہ کچھ یوں ہیکہ وہ اپنے پرانے گھر سے نئے گھر میں کار کے ذریعے سامان شفٹ کررہی تھی۔اسکی کار میں دیگر سامان کے ساتھ خالی گیس سلنڈر اور اور ٹیلی ویزن بھی تھا۔ جب اسکی کار معالے ادومیم یہودی بستی کے نزدیک پہونچی تو ایر بیگ دھماکے کے ساتھ کار رک گئی اور اس میں آگ لگ گئی۔ اسرا بہ مشکل تمام جلی ہوئی حالت میں کار سے باہر نکلی اور قریب موجود اسرائلی پولیس چیک پوسٹ پر موجود اہلکاروں کو مدد کے لئے پکارنے لگی۔
چیک پوسٹ کے اہلکاروں نے بجائے اسکی مدد کرنے اور فوری طبی امداد دینے کے اسکو چیک پوسٹ پر خود کش حملے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ یہی نہیں بلکہ اسکے گھر کو بھی مسمار کردیا۔جیل میں٘ بھی اسکو مناسب طبی امداد نہیں دی گئی۔کار میں آگ لگنے کی وجہ سے اسکا چہرا اور دونوں ہاتھ بری طرح جل گئے تھے۔ گیارہ سال بعد رہائی کے بعد جب وہ گھر پہونچی تو اسکا وہ بیٹا جوان ہو چکا تھا جسے وہ کمسنی کی حالت میں چھوڑ کر گئی تھی۔