پاکستان میں آباد ہندؤوں کی تنظیم ‘پاکستان ہندو کونسل’ نے مودی سرکار کو خط لکھ کر تجویز پیش کی ہیکہ ہندو مسلمان اور سکھ عقیدت مندوں کے ہوائی راستے کے ذریعے آنے دیا جائے۔ انگریزی اخبار ‘دی ہندو’ کی خبرکے مطابق دہلی واقع پاکستانی سفارتخانے نےپاکستان ہندو کونسل کے صدر رمیش کمار ونکوانی کی اس تجویز کو ہنستانی وزارت داخلہ کے پاس بھیج دیا ہے۔
اخبار کے مطابق وزارت خارجہ کو پاکستانی ہندو کنسل کی یہ تجویز پیر کے روز موصول ہوئی۔ تجویز پر ہندستانی حکومت کا فوری رد عمل ابھی سامنے نہیں آیا ہے۔ دونوں ملکوں کے رشتوں پر گزشتہ کچھ برسوں سے سرد مہری کی برف جمی ہوئی ہے۔ گزشتہ برس نومبر میں ہندستانی حکومت نے سرینگر شارجہ فلائٹ کو اپنے علاقے سے گزرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ اس کے علاوہ ہندستانی حکومت نے پی آئی اے کے ایک طیارے کو دسمبر میں ہندستانی عقیدت مندوں کو پاکستان لےجانے کی اجازت بھی نہیں دی تھی۔ ہندستانی حکام کا کہنا ہیکہ ہندو کونسل کی تجویز پر دونوں ملکوں کی جانب سے سیاسی پہل کی ضرورت ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان2019 سے ہوائی رشتے منقطع ہیں۔ اب تک دونوں ملکوں کے عقیدت مندوں کے گروپوں کو 1974 کے پروٹوکال کے مطابق اٹاری واگہہ بارڈر کے ذریعے آنے جانے کی اجازت ہے۔ پاکستان ہندو کونسل کی تجویز کو اگر ہندستانی حکومت منظور کرلیتی ہے تو رشتوں پر جمی برف پگھلنے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔