ہندستان کی مکہ باز نکہت پروین نےعالمی مکہ بازی چیمپئن شپ جیت لی ہے۔ انہوں نے ترکی میں تھائی لینڈ کی جت پانگ جوتاماس کو فلائی ویٹ ڈویزن کے مقابلے میں پانچ صفر سے شکست دی۔ نکہت پروین مکہ بازی میں چیمپئن بننے والی پانچویں ہندستانی خاتون مکہ باز ہیں۔اولمپک باکسر میری کام نے ترکی میں 2018 میں گولڈ میڈل جیتا تھا اسکے بعد نکہت گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
۔میری کام یہ چیمپئن شپ چھ بار جت چکی ہیں۔ میری کام کے علاوہ سریتا دیوی، جینی آر ایل اور لیکھا کے سی بھی عالمی مکہ بازی چیمپئن رہ چکی ہیں۔نکہت ذرین کا تعلق ریاست تلنگانہ کے نظام آباد کے ایک مڈل کلاس خاندان سے ہے۔ وہ چار بہنوں میں تیسرے نمبر پر ہیں۔انکے والد محمد جمیل احمد خلیج میں سیلز آفیسر تھے۔ کئی برس پہلے وہ وطن واپس آگئے تھے۔ نکہت ذرین بچپن سے ہی مکہ بازی میں دلچسپی رکھتی تھیں۔ انکے شوق کو دیکھتے ہوئے انکے ولدین نے انہیں باکسنگ کوچ شمس الدین کے حوالے کردیا۔ تیرہ برس کی عمر میں نکہت نے باکسنگ کی ٹریننگ لینا شروع کی اور چھ ماہ کے اندر ہی کریم نگر میں ہونے والی ریاستی مکہ بازی چیمپئن شپ جیت لی۔ یہ بات 2010 کی ہے۔
اسکے بعد نکہت نے پنجاب میں دیہی قومی کھیلوں میں حصہ لیا اور گولڈ میڈل جیتا۔ نکہت کو تمل ناڈو کے ایروڈ میں ہونے والی سب جونئر نیشنل میں بہترین مکہ باز قرار دیا گیا۔ انہوں نے وہاں بھی گولڈ میڈل جیتا۔ اسکے بعد نکہت نے اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے کیمپ میں حصہ لیا اور درونا چاریہ ایوارڈ یافتہ وینکٹیشور راؤ کی نگرانی میں مکہ بازی کے گر سیکھے۔آٹھ مہینے کی تربیت کے بعد 2011 میں ورلڈ جونئر اور یوتھ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتا۔