حکیم الامت مولانا کلب صادق زندگی میں بھی لوگوں کے لئے نمونہ عمل تھے اور انکی رحلت کے بعد انکے اہل خانہ بھی لوگوں کے سامنے مثالی کردار پیش کررہے ہیں۔ مولانا مرحوم کے نواسے کے نکاح کی تقریب اسکی تازہ مثال ہے۔
کلب صادق مرحوم کے نواسے محمد حسن رضوی کا نکاح نہایت سادگی کے ساتھ لکھنؤ میں تحسین گنج کی جامع مسجد میں ہوا۔ محمد حسن رضوی نجمی صاحب کے فرزند ہیں۔ سادگی کا یہ عالم تھا کہ محمد حسن رضوی عام سے لباس میں تھے۔ نہ انکے بدن پر زرق برق لباس تھا نہ لمبا چوڑا سہرا بندھا ہوا تھا۔ انکے عزیز رشتے د دار بھی سادہ لباس پہنے ہوئے تھے۔ بارات کا لشکر بھی نہیں تھا۔ بہ مشکل تمام بیس افراد بارات میں شامل تھے۔
شادی سادگی کے ساتھ ہونی چاہئے۔شادی میں فضول خرچی نہیں ہونی چاہئےشادی میں لڑکی والوں پر بارات کی آؤ بھگت کا غیر ضروری بوجھ نہیں پڑنا چاہئے وغیرہ وغیرہ اس قسم کی باتیں ہمیشہ سننے کو ملتی ہیں لیکن جب کسی گھر میں شادی کا موقع آتا ہے تو ان تمام باتوں کو پس پشت ڈال کر شادیوں کو اپنی دولت اور شان و شوکت کے مظاہرے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ مہنگے سے مہنگے شادی ہال بک کئے جاتے ہیں۔ بارات میں دولہا لاؤ لشکر کے ساتھ پہونچتا ہے دولہن والوں کو بارات کے اس لشکر کی خاطر مدارات کا غیر ضروری بوجھ برداشت کرنا ڑتا ہے۔ غرض یہ ہیکہ شادی میں سادگی برتنے کی باتیں صرف باتوں کی حد تک رہ جاتی ہیں۔
لیکن ابھی کچھ لوگ معاشرے میں باقی ہیں جو شادی میں سادگی کا مظاہرہ کرکے لوگوں کے سامنے مثالیں پیش کر رہے ہیں۔۔مولانا کلب صادق کے خانوادے نے ایک بار پھر لوگوں کے سامنے نمونہ عمل پیش کیا ہے۔