شیعہ معاشرے میں لڑکیاں تعلیم کے میدان میں بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ اس میں علاقائیت کی قید نہیں ہے۔بڑے شہروں کی لڑکیاں جب کامیابیاں حاصل کرتی ہیں تو حیرت نہیں ہوتی لیکن جب چھوٹے چھوٹے قصبوں اور دیہات سے تعلق رکھنے والی لڑکیاں غیر ملکوں میں تعلیمی سرگرمیوں کے لئے تعلیمی فیلو شپ حاصل کرتی ہیں تو خوشگوار حیرت ہو تی ہے۔ ضلع بجنور کے قصبہ نہٹور کے ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی زہرا مہدی کو جب ‘فُلبرائٹ-نہرو ڈوکٹرل ریسرچ فیلوشپ’ کے لئے منتخب گیا گیا تو یہ خوشگوار حیرت مسلم طبقے کے لئے فخر کا باعث بن گئی۔
زہرا مہدی کو ہند۔ امریکا ایجوکیشنل فاؤنڈیشن (USIEF) کے ذریعہ فُلبرائٹ-نہرو ڈوکٹرل ریسرچ فیلوشپ کے لئے منتخب گیا گیا ہے۔ اُن کی فیلوشپ کا دورانیہ 1 ستمبر 2024 سے 31 مئی 2025 تک ہوگا۔ زہرا مہدی اس سال ‘فُل برائٹ-نہرو فیلو شپ’ کے لیے منتخب شدہ 24 ہندوستانی ریسرچ اسکالرز میں شامل ہیں جو امریکہ کی مختلف یونیورسٹیوں میں اپنے اپنے شعبوں کی نمائندگی کریں گے۔ یہ فاؤنڈیشن 1950 میں ہندوستان اور امریکی حکومتوں کے درمیان ایک معاہدے کے تحت دہلی میں قائم کی گئی تھی۔
زہرا مہدی انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کھڑگپور، مغربی بنگال کے شعبہ آرکیٹیکچر اینڈ ریجنل پلاننگ میں پی ایچ ڈی کی امیدوار ہیں۔ امریکہ میں وہ نیو جرسی کی سٹیٹ رٹگرس یونیورسٹی میں اپنا تحقیقی کام جاری رکھیں گی۔ انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ، دہلی سے بیچلر آف آرکیٹیکچر اور آئی آئی ٹی کھڑگپور، مغربی بنگال سے سٹی پلاننگ میں ماسٹرز کیا ہے جہاں وہ فی الحال ایک سینئر ریسرچ فیلو ہیں۔ ان کی ڈاکٹریٹ کی تحقیق غیر رسمی بستیوں کے اندر مختلف علاقوں میں پائی جانے والی تبدیلی پر مرکوز ہے، خاص طور پر وہ بستیاں جہاں مسلم اکثریت ہے اور یہ بستیاں تعلیمی اداروں کی موجودگی سے متاثر ہیں۔ امریکہ میں قیام کے دوران وہ اپنے تحقیقی موضوع سے مماثلت رکھنے والے موضوعات کا جائزہ لیں گی۔
زہرا مہدی اتر پردیش کے ضلع بجنور کے قصبہ نہٹورکے تعلیم کے دلدادہ ایک اعلی خاندان کی چشم و چراغ ہیں۔ اُن کی دادی مرحومہ ڈاکٹر زُہرہ اقبال نے بھی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے 1957 میں معروف فارسی شاعر غزالی المشہدی پر اپنا تحقیقی مقالہ تحریر کر کے ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) کی ڈگری حاصل کی تھی۔ زہرا مہدی غزال مہدی و رضیہ زیدی کی دختر اور علاقے کی سربراوردہ ہستی مرحوم سید اِفضال مہدی کی پوتی ہیں۔