کسی ماں باپ کا اکلوتا نوجوان بیٹا خود کشی کرلے تو انکے دل پر کیا گزرے گی۔ اسکا اندازہ آگرہ کے ایک دوا تاجر اور انکی اہلیہ کے جزبات سے لگایا جاسکتا ہے۔ انکے اکلوتے بیٹے انیس سالہ آرین نے پنکھے سے لٹک کر جان لے لی۔ آرین نیٹ NEET کی تیاری کررہا تھا۔ بارہ ستمبر کو اسکا امتحان ہونا تھا۔ لیکن امتحان کے پریشر کو وہ برداشت نہ کرسکا اور اپنی جان لے بیٹھا۔ آگرہ کے کملا نگر کے اے بلاک کے رہنے والے دوا کاروباری دھیریندر سنگھ کے گھر پر ماتم برپا ہے۔ آرین کی ماں انیتا سنگھ ایک اسکول میں ٹیچر ہیں۔ آرین ڈاکٹر بننے کی تمنا رکھا تھا۔ اہل خانہ کے مطابق آرین 2020 میں بھی NEET میں بٹھ چکا تھا لیکن کچھ نمبر کم رہ جانے کے سبب اسکا انتخاب ایم بی بی ایس میں نہیں ہوسکا تھا۔ بی ڈی ایس وہ کرنا نہیں چاہتا تھا۔ گزشتہ روز وہ پڑھائی کرنے کے لئے کالونی میں ہی واقع اپنے دوسرے مکان میں چلا گیا تھا۔ کچھ دیر بعد اسکی بہن اسے چائے دینے گئی تو دروازہ بند تھا۔ آرین کا موبائل بھی بند تھا۔ پریشانی کے عالم میں کھڑکی توڑ کر جب لوگ کمرے میں گئے تو اسکی لاش پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی۔ کمرے سے کوئی تحریر بھی برامد نہیں ہوئی ہے۔ گھر والوں کا خیال ہیکہ اس نے امتحان کے پریشر میں جان لی۔ وہ پاس ہونے کے سلسلے میں کافی پریشان رہتا تھا۔پولیس نے آرین کا موبائل اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ اسکی کال ڈیٹیل کی جانچ کی جارہی ہے۔ خود کشی کی وجہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے۔
previous post