یکم نومبر 2005 کے بعد منتخب سرکاری ملازمین کے لئے جونی پنشن اسکیم لاگو کرنے کے مطالبہ کے حق میں تمام سرکاری تنظیمیں 14 مارچ سے بے مدت ہڑتال پر ہیں۔16 مارچ کو ناسک گولف کلب میدان سےریاستی حکومت، ضلع پریشد – نیم سرکاری، ٹیچر – نان ٹیچر، درجہ چہارم، میٹروپولیٹن بلدیہ، نگر پنچایت، نگر پریشد،اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ، نگر پنچایت، ملازمین پرانے پنشن حقوق ملازمین ایسوسی ایشن، ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی، شکشک سنگھٹنا سممنوے سمیتی ناسک نےمورچہ نکالا۔
ناسک کے گالف کلب گراؤنڈ سے حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کے لیے ایک عظیم الشان ریلی کا انعقاد کیا ہے۔ علاقائی سطح، تعلقہ سطح، ضلعی سطح پر تمام ملازمین، اساتذہ اور عملہ حکومتی قواعد کی پابندی کرتے ہوئے صبح 10 بجے گالف کلب گراؤنڈ (عیدگاہ) میں بڑی تعداد میں جمع ہوئے اور مورچے کی شکل میں شالیمار امبیڈکر پتلے تک پہنچے۔ مورچہ میں شامل سرکاری ملازمین ہاتھوں میں بینر ، کارڈ لےکر جونی پنشن نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
مورچہ کے اختتام پر سابق ایم ایل سی سدھیر تانبے،نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے جونی پنشن نافذ کرنے کا مطالبہ کیا اور غلط پالیسیوں پر تنقید کی نیز تحریک کو مذید سخت کرنے کا انتباہ دیا۔ اس موقع پر نانا صاحب بورستے نے بھی خطاب کیا۔ مورچہ کی قیادت سدھیر تانبے، نانا صاحب بورستے، کاڑو بورسے، ساجد نثار احمد، امباداس واجے، اروں آہر،مکتا پوار،سنجے پوار،رمیش گوہل،شاریکا شندھے،راجیش رجواڑے نے کی۔سرکاری ملازمین کی تنظیموں کے نمائندوں نے نواسی ضلع کلیکٹر بھگوت ڈوہیبھڑے کو میمورنڈم پیش کیا۔