چند روز قبل ہی آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہا تھا ہندستان میں بسنے والے مسلمانوں کو کوئی نقصان نہیں ہے۔ اسلام کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن اسکے ساتھ ساتھ مسلمانوں کو بالا تر سمجھنے کا خناس چھوڑنا ہوگا۔لیکن ہندستان میں آئے دن مسلمان غیر محفوظ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ہندو شدت پسند آئے دن مسلمانوں کو زد و کوب کرتے ہیں۔بہانے بہانے سے انہیں ظلم کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ تازہ معاملہ مسلم اسکریپ ڈیلرعاصم حسین کا ہے جو دہلی سے مراد آباد جانے کے لئے پد ماوت ایکسپرین ٹرین میں چڑھا تھا۔ ہاپوڑ سے چڑھنے والے دس بارہ شر پسندوں نے اسے چور بتا کر پیٹا۔ اس سے جے شری رام کہنے کو کہا گیا۔ اسکے کپڑے اتارے گئے۔ اسکی داڑھی نوچی گئی۔عاصم کے مطابق گاڑی میں بھیڑ بہت تھی۔ ہاپوڑ سے چڑھنے والے شر پسندوں نے چلا کر کہا یہ ملا چور ہے۔ یہ سنتے ہی لوگوں نے اسے پیٹنا شروع کردیا۔ اس سے جے شری رام کہنے کو کہا گیا۔ اسکے انکار کرنے پر اسکے کپڑے اتار لئے گئے۔ اسے بیلٹ سے پیٹا گیا۔ اسکی داڑھی نوچی گئی۔ بہ مشکل تمام وہ جان بچا کر گاڑی سے کود گیا۔ اسکی مدد ایک شخص نے کی۔ اسے کپڑے پہننے کو دئے۔ریلوے پولیس نے پٹائی کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کیس درج کیا ہے۔ پولیس کے مطاباق دو افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ لیکن پولیس نے گرفتار شدگان کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔عاصم نے بتایا کہ شر پسندوں نے اسکے 2,200 روپئے بھی چھین لئے۔
previous post